آئی فون دس برس میں کہاں سے کہاں پہنچ گیا
دس سال پہلے آئی فون متعارف کرایا گیا، تو یہ ایک بڑی پیش رفت تھی، مگر صرف ایک دہائی میں یہ فون جدت کی انتہاؤں کو چھونے لگا ہے۔ اب آئی فون کے پرانے ماڈلز واقعی پرانے لگنے لگے ہیں۔
اصل آئی فون
نو جولائی سن 2007ء کو اسٹیو جابز نے پہلی مرتبہ آئی فون متعارف کروایا تھا۔ یہ فون اچھا ہے، مگر آج کی نگاہ سے دیکھا جائے، تو شاید اس فون کو کوئی نہ خریدے۔ بعض ماہرین تو اسے ’پرانی اینٹ‘ کہتے ہیں۔
انتہائی سست رفتار
پہلا آئی فون ’اَیج‘ کہلانے والی ڈیٹا ٹرانسمیشن ٹیکنالوجی سے چلتا تھا۔ یہ ٹو جی وائرلیس ورژن تھا۔ یہ بہت سست رفتار سے کام کرتا تھا یعنی پانچ میگابائٹ کی فائل بھیجنے کے لیے آپ کو قریب آٹھ منٹ درکار ہوتے تھے۔ آج کا آئی فون یہ فائل صرف چار سیکنڈ میں ارسال کر دیتا ہے۔
کوئی ایپ اسٹور تک نہیں
جب پہلا آئی فون آیا، تو اس وقت کوئی ایپ اسٹور بھی نہیں تھا۔ ایپ اسٹور آئی ٹیونز سے اَپ ڈیٹ کر کے سن 2008ء میں اس وقت متعارف کروایا گیا، جب اسٹیو جابز اس بات پر رضامند ہوئے کہ صارفین اس سافٹ ویئر پلیٹ فارم کو استعمال کرتے ہوئے اپنے اپنے سمارٹ فون کو انفرادی رنگ دے سکتے ہیں۔
ٹیسٹ میسج میں تصویر نہیں
سن 2007ء میں آئی فون کسی لفظی پیغام کے ساتھ تصویر بھیجنے کی صلاحیت کا حامل نہیں تھا۔ ایپل کا آج کا آئی میسیج صارفین کو صرف ٹیکسٹ میسیجز ہی نہیں بلکہ تصاویر، ویڈیوز، کانٹیکٹ معلومات اور بہت سی دیگر چیزیں بھیجے کی بھی اجازت دیتا ہے۔
صرف تصویر کھینچیے
آئی فون کی پہلی جنریشن میں کیمرے بھی کمزور تھے۔ ان میں دو میگا پکسل کا کیمرہ ہوتا تھا، جو ویڈیو بھی نہیں بنا سکتا تھا۔ اب آئی فون سیون میں اعلیٰ معیار کی تصاویر اور ویڈیوز بنانا ایک نہایت عام سی بات ہے۔
کم فیچرز
سن 2007 میں آئی فون کا نوٹیفیکشن سینٹر بھی نہیں تھا۔ سری اور پرسنل ڈیجیٹل معاون بھی نہیں تھا اور راستے بتانے والا اَیپ بھی نہیں۔ یہ سب صرف جدید آئی فونز کا ہی حصہ ہیں۔
تیز رفتار ارتقاء
نئے آئی فونز میں وہ بہت سی سہولتیں موجود ہیں، جن کا کسی دور میں صرف خواب ہی دیکھا جاتا تھا۔ پچھلے برس کی تیسری سہ ماہی میں ایپل کی فروخت میں پانچ اعشاریہ تین فیصد کمی ہوئی، اس کا مطلب یہ ہے کہ آئی فونز کو ابھی اور بھی جدید بنانے کی گنجائش موجود ہے۔