امریکہ میں طوفانی جھکڑ، ہلاکتوں کی تعداد 116
24 مئی 2011امریکی ریاست میسوری کے ایک وسطی شہر جوپلن Joplin میں اتوار کی شب آنے والے اس طوفانی جھکڑ کی بدولت ہزاروں گھروں اور کاروباری عمارات کو شدید نقصان پہنچا۔ متاثر ہونے والی عمارتوں میں ایک ہسپتال بھی شامل ہے، جس کی چھت اس طوفانی بگولے کے باعث اڑ گئی۔
امریکی محمکہ موسمیات کے مطابق قریب 50 ہزار کی آبادی والے اس شہر سے ٹکرانے والا طوفانی بگولا 1947 کے بعد سے امریکی تاریخ کا خوفناک ترین واحد بگولا تھا۔ اس کے علاوہ اسے امریکی تاریخ کا نواں جان لیوا ترین بگولا بھی قرار دیا گیا ہے۔
حکام کی طرف سے پیر کے روز بتایا گیا کہ اس طوفان کی بدولت 116 افراد ہلاک ہوئے ہیں، جبکہ 400 کے قریب زخمی ہیں۔ میسوری کے گورنر جے نکسن نے جوپلن میں میڈیا کو بتایا کہ اس طوفان میں پھنسنے والے سات لوگوں کو بچا لیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امدادی عملے نے پیر کے روز بھی طوفان بادوباراں کے دوران تلاش اور بچاؤ کی مہم جاری رکھی۔ گورنر کا مزید کہنا تھا: ’’ہمیں ابھی بھی یقین ہے کہ لوگ ملبے تلے دبے ہوئے ہیں اور ہم ان تک پہنچنے کے لیے سر توڑ کوشش کر رہے ہیں۔‘‘
حکام کے مطابق شدید طوفان کی بدولت بجلی کا نظام درہم برہم ہوگیا ہے، گیس پائپ لائنز میں آگ لگنے کے واقعات ہوئے، جبکہ 17 موبائل فون ٹاورز اکھڑنے کی بدولت رابطوں کا سلسلہ بھی متاثر ہے۔ ایک مقامی اہلکار مارک بریجز کے مطابق شہر کے کاروباری علاقے میں موجود ریستورانوں کے قریب بہت سے ہلاک شدگان کی لاشیں ملی ہیں۔ جس وقت طوفانی بگولا جوپلن سے ٹکرایا، یہ افراد وہاں رات کا کھانا کھا رہے تھے۔
رپورٹ: افسر اعوان
ادارت: کِشور مُصطفٰی