جنوبی کوریا ایشیاکپ کے فائنل کے لیے پُرامید
25 جنوری 2011مشرقی ایشیا میں فٹبال کا مضبوط گڑھ سمجھے جانے والے ملک جنوبی کوریا کی ٹیم گزشتہ برس کھیلے جانے والے عالمی کپ کی ٹاپ 16 ٹیموں کے مرحلے تک رسائی حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئی تھی۔ زیادہ تر نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل اس ٹیم کو یقین ہے کہ وہ 51 برس بعد ایشیا کے اس سب سے بڑے فٹبال ٹورنامنٹ میں کامیاب ہوجائے گی۔
جنوبی کوریائی ٹیم متاثر کن فارم میں ہے۔ گروپ سی میں آسٹریلیا کے بعد یہ دوسرے نمبر پر رہی جبکہ اس گروپ میں اس ٹیم نے بحرین اور بھارت کوباآسانی پچھاڑ دیا۔ تاہم مضبوط حریف ایران نے اس ٹیم کو ناکوں چنے چبوا دیے۔ ہفتہ کو کھیلے جانے والے کوارٹرفائنل کے فاضل وقت میں یہ ٹیم بمشکل ایک گول کرکے کامیاب ہوئی۔
جرمن فٹبال کوچ یوآخم لوو کی طرح جنوبی کوریا کے کوچ چوکوانگ رائے بھی جیت کے فارمولے کے طور پر نوجوان ٹیم پر ہی انحصار کررہے ہیں۔ جنوبی کوریا کی طرف سے اس ٹورنامنٹ میں اب تک گول کرنے والے کھلاڑیوں کی اوسط عمر 19.5 برس ہے۔
چو اس سے قبل کہہ چکے ہیں کہ کوریا کے سامنے دو اہم اہداف ہیں، پہلا ایشیا کپ میں فتح اور دوسرا ورلڈ کپ کے بعد زائد عمر کے کھلاڑیوں کی جگہ نوجوان کھلاڑی لانا۔ جنوبی کوریا کے کوچ کے مطابق ان مقاصد کے فوری اور لانگ ٹرم حصول کے لیے وہ کھیل کے اسٹائل میں تبدیلی کے خواہاں ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر نوجوان کھلاڑیوں کی تربیت کے لیے مناسب وقت ہوگا تو مستقبل شاندار ہوگا۔
قطر میں جاری ایشیا کپ کا دوسرا سیمی فائنل آسٹریلیا اور ازبکستان کے درمیان 25 جنوری کو ہی کھیلا جائے گا۔ دونوں سیمی فائنلز کی فاتح ٹیموں کے درمیان فائنل 29 جنوری کو شیڈول ہے۔
رپورٹ: افسراعوان
ادارت: ندیم گِل