دسویں عالمی اردو کانفرنس، دنیائے اردو ادب کے ستاروں کا اجتماع
آرٹس کونسل آف پاکستان کے زیر اہتمام پانچ روزہ دسویں عالمی اُردو کانفرنس پاکستان کے شہر کراچی میں جاری ہے۔ اس کانفرنس میں معروف ادیبوں، شاعروں اور فنکاروں کی شرکت نمایاں خیال کی گئی ہے۔
اردو نے برصغیر کو جوڑا ہے
افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مہمانِ خصوصی صوبائی وزیر ثقافت سید سردار علی شاہ نے کہاکہ سیاست نے برصغیر کو توڑا تھا اور اُردو نے برصغیر کو جوڑ رکھا ہے۔ ’’ہم ہر طرح کی شدت پسندی کا مقابلہ ادب و ثقافت سے کرسکتے ہیں۔ دہشت گردوں اور تنگ نظروں کے خلاف تخلیق کاروں کا بڑا کردار ہے۔‘‘
عہد مشتاق یوسفی
صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ کا ’’عہد ِمشتاق احمد یوسفی‘‘ کے حوالے سے خطبہء استقبالیہ پیش کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’آج ہم سب مشتاق احمد یوسفی کے عہد میں زندہ ہیں۔ ان کی طبیعت کافی ناساز ہے ہم سب کی دُعا ہے کہ اللہ تعالیٰ انہیں صحت و تندرستی عطا فرمائے۔
عالمی شہرت یافتہ صدا کار ضیا محی الدین
معروف براڈ کاسٹر ضیاء محی الدین نے ’’عہد ِمشتاق احمد یوسفی ہمارا اعزاز‘‘ کے عنوان سے مشتاق احمد یوسفی کی شگفتہ تحریروں سے کچھ اقتباسات بھی پڑھ کر سنائے، جس پر حاضرین نے بھرپور داد دی اور بہت محظوظ ہوئے۔
عالمی سطح پر معروف نام
کانفرنس میں نہ صرف پاکستان سے بلکہ دنیا بھر سے اردو زبان کے حوالے سے معروف نام شرکت کر رہے ہیں۔ ان میں بھارت سے شمیم حنفی جبکہ پاکستان سے ممتاز شاعر افتخار عارف، امینہ سید اور دیگر دانشور بھی موجود تھے۔
شائقین کی بے پناہ تعداد
دسویں عالمی اُردو کانفرنس میں شریک مہمانوں کی تعداد اتنی زیادہ تھی کہ اس کانفرنس کے لیے مختص ہال میں جگہ کم رہ گئی اور باہر موجود افراد کو پروجیکٹر کی مدد سے کانفرنس کی کارروائی براہ راست دکھائی جاتی رہی۔
آہنگ خسروی
کانفرنس کے پہلے دن کے اختتام پر آہنگ خسروی میں معروف قوال ایاز فرید اور ابو محمد نے امیر خسرو کا کلام پیش کیا۔