سنیل گواسکر بھارتی کرکٹ بورڈ کے عبوری صدر بن گئے
28 مارچ 2014یہ عدالتی حکم نامہ بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ اِن انڈیا (بی سی سی آئی) کے سابق سربراہ این سری نواسن کو عدالت کی جانب سے عہدہ چھوڑنے پر مجبور کیے جانے کے بعد سامنے آیا ہے۔ ابھی تین روز قبل ہی سپریم کورٹ نے سری نواسن کو خبردار کیا تھا کہ اگر انہوں نے استعفیٰ نہیں دیا تو ان کی رخصت کا حکم دے دیا جائے گا۔
عدالت نے جمعے کو اس فیصلے میں کہا کہ گواسکر بی سی سی آئی کے عبوری صدر ہوں گے۔ یوں وہ انڈین پریمیئم لیگ (آئی پی ایل) کےآئندہ ایڈیشن کے انتظامات کے لیے بھی ذمہ دار ہوں گے۔
آئی پی ایل کے مقابلے بھی اسکینڈل کی زد میں رہے ہیں۔ سٹے بازی اور اسپاٹ فکسنگ کے الزامات نے ان مقابلوں کو گہنائے رکھا ہے۔ سری نواسن کے داماد کو بھی ان الزامات کا سامنا رہا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق فوری طور پر یہ واضح نہیں ہے کہ آیا گواسکر آئندہ ماہ آئی پی ایل کے ٹورنا منٹ کے بعد بھی بورڈ کےصدر رہیں گے یا نہیں۔ بی سی سی آئی کے ایک وکیل کا کہنا ہے کہ بورڈ کے کسی موجودہ رکن کو ہی مستقل طور پر صدر بنایا جا سکتا ہے۔
جمعے کے اس اعلان پر گواسکر کی جانب سے فوری ردِ عمل سامنے نہیں آیا، تاہم وہ پہلے ہی یہ ذمہ داری سنبھالنے میں دلچسپی ظاہر کر چکے تھے۔
بی سی سی آئی کے ایک وکیل کا کہنا ہے کہ کرکٹ بورڈ عدالت کے فیصلے کی مکمل توثیق کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ بی سی سی آئی کی جانب سے عدالت کو دی گئی تجاویز کے مطابق ہی ہے۔
اس فیصلے میں عدالت نے یہ بھی کہا ہے کہ چنائی سپر کنگز اور راجستھان رائلز کو آئی پی ایل کے رواں برس کے مقابلوں میں شریک ہونے کی اجازت ہو گی۔ یہ دونوں ٹیمیں ہی گزشتہ برس کے ٹورنامنٹ میں سٹے بازی اور اسپاٹ فکسنگ کے الزامات کا مرکز رہی ہیں۔
ججوں کے اسی پینل نے جمعرات کو کہا تھا کہ ان دونوں ٹیموں کو آئندہ ماہ ابو ظہبی میں ہونے والے آٹھ ٹیموں کے ٹورنامنٹ میں شرکت سے روک دیا جانا چاہیے۔
بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا کے اندازوں کے مطابق ان دونوں ٹیموں پر پابندی کی صورت میں ڈیڑھ ملین ڈاالر کا نقصان ہو سکتا تھا۔ اے ایف پی کے مطابق یوں عدالت کے تازہ فیصلے سے بورڈ نے بھی سکون کا سانس لیا ہے۔
بورڈ کے وکلاء میں سے ایک سی اے سندرم نے فیصلے کے بعد صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ یہ فیصلہ نہ ہوتا تو ٹورنامنٹ کے ساتھ ساتھ شائقینِ کرکٹ بھی متاثر ہوتے۔