سکیورٹی خطرات، پاکستانی ویمن ٹیم اسٹیڈیم تک محدود کر دی گئی
30 جنوری 2013پاکستانی خواتین کرکٹ ٹیم کے تمام ارکان بھارت کے مشرقی شہر کٹک کے بارہ بتی اسٹیڈیم میں ہی رہیں گے۔ خواتین کرکٹ ورلڈ کپ کا آغاز جمعرات 31 جنوری سے ہو رہا ہے۔ اس آٹھ ملکی ٹورنامنٹ میں پاکستانی ٹیم اپنے تمام میچز بارہ بتی اسٹیڈیم ہی میں کھیلے گی۔
اس ٹورنامنٹ کے تمام میچز بھارتی شہر ممبئی میں ہونا تھے، تاہم بھارت کی دائیں بازو کی شدت پسند تنظیم شیو سینا کی طرف سے ان دھمکیوں کے بعد کہ وہ ممبئی میں پاکستانی ٹیم کو کھیلنے نہیں دے گی، کٹک کو آخری وقت میں متبادل مقام کے طور پر منتخب کیا گیا تھا۔
پاکستان گروپ بی میں شامل ہے اور اب اس گروپ کے تمام میچز بارہ بتی اسٹیڈیم ہی میں کھیلے جائیں گے۔ اسی باعث گروپ بی میں شامل دیگر ٹیموں کو بھی کٹک میں ٹھہرایا گیا ہے۔ ان میں آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور ساؤتھ افریقہ شامل ہیں۔ پاکستان کے علاوہ ان تمام ٹیموں کو کٹک کے فائیو اسٹار ہوٹل میں ٹھہرایا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سکیورٹی خدشات کے سبب کٹک کے بڑے ہوٹلوں نے پاکستانی ٹیم کو ٹھہرانے سے انکار کر دیا تھا۔
بین الاقوامی کرکٹ کونسل کی خاتون ترجمان نے کٹک سے خبر رساں ادارے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: ’’آئی سی سی نے تمام آپشنز پر غور اور ٹیم کی بہترین سکیورٹی کو مد نظر رکھتے ہوئے بارہ بتی اسٹیڈیم کے کلب ہاؤس کا انتخاب کیا ہے۔‘‘
پاکستانی ٹیم اپنا پہلا میچ جمعہ یکم فروری کو آسٹریلیا کے خلاف کھیلے گی۔ اس ٹورنامنٹ کا فائنل 17 فروری کو ممبئی میں ہی شیڈول ہے۔ اگر پاکستانی ٹیم فائنل تک رسائی حاصل کرتی ہے تو پھر اسے ممبئی ہی جانا ہوگا۔ پاکستانی ٹیم نے منگل 29 جنوری کو کھیلے گئے وارم اپ میچ میں اڑیسہ الیون کو 95 رنز سے شکست دی۔
پاکستانی ٹیم کی منیجر عائشہ اشعر کے مطابق پاکستانی اسکواڈ بارہ بتی میں کیے گئے انتظامات سے مطمئن ہے۔ بھارتی خبر رساں ادارے پی ٹی آئی کے مطابق ان کا کہنا تھا: ’’یہاں کے انتظامات قریباﹰ ویسے ہی ہیں جیسے ہمیں پاکستان میں ملتے ہیں۔۔۔ منتظمین کی طرف سے جو سہولیات فراہم کی گئی ہیں ہم ان پر خوش ہیں۔‘‘
پی ٹی آئی کے مطابق یکم فروی کو پاکستان کے پہلے میچ کے موقع پر شدت پسند تنظیموں اٹکل بھارت Utkal Bharat اور بجرنگ دَل نے بڑے مظاہرے کا اعلان کیا ہے۔
(aba / ah (AFP, PTI