شام: ایک سال میں دوسری بار صدر کی طرف سے عام معافی کا اعلان
25 جولائی 2015ہفتے کے روز شام کے خبر رساں ادارے سانا نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ بشار الاسد نے ایک خصوصی صدارتی حکم نامہ جاری کیا ہے، جس میں انہوں نے ایسے تمام افراد کو معافی دینے کا اعلان کر دیا ہے، جو منحرف ہونے کے بعد یا تو ملک کے اندر موجود ہیں یا فرار ہو چکے ہیں۔
جنگ زدہ ملک شام میں صدر کی طرف سے ایک سال کے اندر عام معافی کا یہ دوسرا اعلان ہے۔ معافی کے اس صدارتی فرمان کے مطابق ایسے منحرفین جو ملک سے فرار ہو چکے ہیں، انہیں خود کو پیش کرنے کے لیے دو ماہ کی مہلت دی گئی ہے جبکہ جو ابھی شام کے اندر موجود ہیں، انہیں ایک ماہ کی مہلت دی جاتی ہے تاہم اس صدارتی فرمان کے مسودے میں چکمہ بازوں کے بارے میں احکامات کی تفصیلات موجود نہیں ہیں۔
شام کی ملٹری پینل کوڈ کے آرٹیکل 100 کے تحت صدر اسد کے فرمان میں ایسے منحرفین کی تمام سزائیں معاف کر دی گئی ہیں، جو اندرون ملک فرار ہوئے ہیں اور ایسا ہی فیصلہ اُن مفرور افراد کے لیے بھی کیا گیا ہے، جو آرٹیکل 101 کے مطابق ملک سے فرار ہو کر شام کی سرحدیں پار کر چکے ہیں۔
ان آرٹیکلز میں تاہم فوج کے ان اہلکاروں کے بارے میں کچھ نہیں کہا گیا ہے، جنہوں نے دشمنوں کی صف میں شمولیت اختیار کی ہے یا جنہوں نے دشمنوں احکامات کے بر خلاف دشمنوں کے ہتھیار استعمال کیے ہیں۔
شامی فوج کے ایک ذریعے نے خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ صدر اسد کے فرمان میں محض وہ لوگ شامل ہیں، جو منحرف تو ہوئے تاہم انہوں نے فرار ہونے کے بعد کسی عسکری سرگرمی میں حصہ نہیں لیا ہے۔
شام کی چار سالہ خانہ جنگی کی شکار زبوں حالی کی طرف گامزن بتدریج سکڑتی ہوئی شامی فوج کو دوہرے چیلنج کا سامنا ہے۔ ایک طرف تو وہ باغیوں سے لڑ رہی ہے جبکہ دوسری جانب اُسے جہادی گروپوں کی بپا کی ہوئی شورش کا سامنا ہے۔
جولائی کے اوائل میں دمشق حکومت کی طرف سے ایک وسیع عوامی مہم کا آغاز کیا گیا تھا، جس کا مقصد شامی شہریوں کی حوصلہ افزائی تھا تاکہ وہ زیادہ سے زیادہ فوج میں شامل ہوں۔
مارچ 2011ء سے جاری شام کی جنگ میں اب تک 80 ہزار سے زائد فوجی اور حکومت نواز ملیشیا جنگجو ہلاک ہو چکے ہیں۔ سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق شام کی خانہ جنگی میں اب تک ہونے والی کُل ہلاکتوں یعنی دو لاکھ تیس ہزار کا ایک تہائی شامی فوجیوں اور ملیشیا جنگجوؤں پر مشتمل ہے۔ آبزرویٹری نے مزید کہا ہے کہ شام میں کم از کم 70 ہزار مرد ملکی فوج کو چکمہ دے کر فرار ہو چکے ہیں۔