غسان ہیٹو، شامی اپوزیشن کی طرف سے عبوری وزیراعظم منتخب
19 مارچ 2013خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اپوزیشن کے ایک رکن ہِشام مروا نے استنبول میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا، ’’ غسان ہیٹو نے کُل 48 میں سے 35 ووٹ حاصل کر کے کامیابی حاصل کی۔‘‘ ان کا انتخاب شامی اپوزیشن کے ترکی کے شہر استنبول میں ہونے والے دو روزہ اجلاس کے دوران عمل میں آیا ہے۔ پیر سے شروع ہوئے اس اجلاس کے دوران عبوری حکومت کی سربراہی کے لیے 12 امیدوار میدان میں تھے۔ نئے وزیراعظم کی ذمہ داری باغیوں کے زیر قبضہ علاقوں کا انتظام چلانا ہوگا۔
غسان ہیٹو کے بطور وزیراعظم منتخب ہونے کا فیصلہ متحدہ اپوزیشن کے 14 گھنٹوں تک بند کمرے میں جاری رہنے والے اجلاس کے بعد سامنے آیا۔ اس اجلاس میں اتحاد میں شریک جماعتوں کے 70 ارکان موجود تھے۔ ان ارکان میں بعض کی طرف سے بتایا گیا کہ ہیٹو ایک ایسے متفتہ امیدوار تھے جو اپوزیشن میں شریک اسلام پسند جماعتوں کے علاوہ لبرل جماعتوں کے لیے بھی قابل قبول ہیں۔ تاہم اے ایف پی کے مطابق بعض اپوزیشن ارکان ووٹنگ کا عمل شروع ہونے سے قبل ہی مذاکرات چھوڑ کر چلے گئے تھے جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ شامی اپوزیشن میں تقسیم موجود ہے۔ ووٹنگ کا عمل جب شروع ہوا تو کُل 48 شرکاء نے اپنے ووٹ ایک شفاف بیلٹ باکس میں ڈالے جو استنبول کے ایک ہوٹل کے کانفرنس ہال کے سامنے کے حصے میں رکھا گیا تھا۔ متحدہ اپوزیشن کا یہ دو روزہ اجلاس اسی ہوٹل میں ہو رہا ہے۔ یہ اجلاس پیر 18 مارچ کو شروع ہوا تھا۔
ووٹنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد ’سیریئن اپوزیشن کولیشن‘ کے سربراہ احمد معاذ الخطیب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ’’یہ ایک شفاف اور جمہوری ووٹنگ کا عمل ہے۔‘‘ ہیٹو ووٹوں کی گنتی مکمل ہونے کے کچھ دیر بعد کانفرنس ہال میں داخل ہوئے جہاں شرکاء کی طرف سے تالیوں کی گونج میں ان کا استقبال کیا گیا۔ اس موقع پر غسان ہیٹو نے شامی عوام سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا، ’’ہم کہتے ہیں کہ ہم آپ کے ساتھ ہیں، انشا اللہ ہم صدر بشار الاسد کی حکومت کے خلاف کامیابی حاصل کریں گے۔‘‘ اس موقع پر ان کا مزید کہنا تھا کہ اپوزیشن حکومت کے لائحہ عمل کا اعلان آئندہ چند روز میں کیا جائے گا۔
aba/as (AFP, Reuters)