فٹ بال ورلڈ کپ 2014: برازیل اور فیفا کے درمیان کشیدگی
4 مارچ 2012برازیل کے وزیر اسپورٹس الڈو رابیلو (Aldo Rebelo) کا کہنا ہے کہ ان کا ملک فیفا کے سیکرٹری جنرل ژیروم فالک (Jerome Valcke) کے ساتھ انتظامی معاملات پر کوئی رابطہ نہیں رکھے گا۔ فیفا کے سیکرٹری جنرل نے اگلے فٹبال کے عالمی کپ کی تیاریوں کے حوالے سے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جو ریمارکس دیے ہیں اس پر برازیل کے اسپورٹس حکام خاصے ناراض دکھائی دیتے ہیں۔ برازیل کے وزیر کھیل نے ژیروم فالک بیان کو نامناسب قرار دیتے کہا کہ مستقبل میں ان کو برازیل میں خوش آمدید نہیں کہا جائے گا۔
برازیل کے وزیر کھیل اور فیفا کے سیکرٹری جنرل کے درمیان ہونے والے بیان بازی کے بعد برازیل کی حکومت نے عندیہ دیا ہے کہ وہ فیفا کے صدر زیپ بلاٹر کو ایک خط تحریر کرتے ہوئے یہ واضح کرے گی کہ ژیروم فالک کو مزید مکالمت اور مذاکرات کے لیے برازیل قبول نہیں کرے گا۔ حکومت کی جانب سے خط لکھے جانے کی تصدیق وزیر اسپورٹس الڈو رابیلو نے اپنے بیان میں کی ہے۔
فیفا کے سیکرٹری جنرل نے برازیل میں ورلڈ کپ کی تیاریوں کے حوالے سے عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ برازیل کو پشت پر ایک کک (kick up the backside) درکار ہے تا کہ تعمیراتی عمل میں تیزی پیدا کی جا سکے۔ اس بیان کو برازیل میں پسندیدگی سے نہیں دیکھا گیا۔ فیفا کے سیکرٹری جنرل کا یہ بھی کہنا تھا کہ برازیل کے اندر ورلڈ کپ جیتنے کی شدید خواہش ہے لیکن ورلڈ کپ کا مناسب انتظام کرنے کے لیے مناسب حوصلے اور قوت کا فقدان ہے۔ فیفا کے سیکرٹری جنرل نے برازیل کے اسپورٹس منسٹر کے ردعمل کو بچگانہ قراردیا ہے۔
برازیل کی حکومت سن 2014 کے ورلڈ کپ کی مناسبت سے بارہا یہ کہہ چکی ہے کہ فٹ بال عالمی کپ کے انعقاد کو شاندار بنانے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی اور اس سلسلے میں درست سمت میں اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ حکومت کا یہ بھی کہنا ہے کہ بنیادی ڈھانچے کو بہتر خطوط پر استوار کرنے کے لیے اربوں ڈالر خرچ کرنے کی منصوبہ بندی مکمل کر لی گئی ہے۔ اس سلسلے میں شہروں کے اندر اور عالمی کپ کے میچ جن شہروں میں شیڈیول کیے گئے ہیں، ان کے درمیان شاہراؤں کی تعمیر کا عمل شروع ہے۔ ارجنٹائن منعقدہ سن 1978 کے بعد پہلی بار جنوبی امریکہ میں عالمی کپ کا انعقاد ہو گا۔ برازیل نے آخری مرتبہ فٹ بال ورلڈ کپ کی میزبانی سن 1950 میں کی تھی۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: امتیاز احمد