’لٹل ماسٹر‘ نہیں رہے، کرکٹ لیجنڈ حنیف محمد انتقال کر گئے
11 اگست 2016دنیائے کرکٹ اپنے کیریئر کے دوران مختلف طرح کے ریکارڈ بنانے والے عظیم ’لٹل ماسٹر‘ کے انتقال پر افسردہ ہے۔ حنیف محمد کی سن 2013ء میں لندن میں سرجری ہوئی تھی اور اُنہیں حالت زیادہ خراب ہونے پر ابھی چند روز پہلے وینٹی لیٹر پر منتقل کر دیا گیا تھا۔ حنیف محمد کو تین ہفتے پہلے سانس لینے میں تکلیف کے باعث کراچی کے آغا خان ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔
جمعرات کو حنیف محمد کے انتقال کے حوالے سے شروع میں متضاد خبریں سامنے آئیں۔ اُن کے بیٹے شعیب محمد کے مطابق اُن کے والد بے ہوش ہو گئے تھے جبکہ اہلِ خانہ نے غلطی سے یہ سمجھا تھا کہ وہ انتقال کر گئے ہیں۔ تب ابھی حنیف محمد سانس لے رہے تھے لیکن بدستور وینٹی لیٹر پر تھے۔
مقامی میڈیا کے مطابق حنیف محمد کی تدفین جمعہ بارہ اگست کو ہو گی اور اُن کی نمازِ جنازہ کراچی کی الہلال سوسائٹی کی مسجد نعمانی میں ادا کی جائے گی۔
حنیف محمد اکیس دسمبر 1934ء کو جونا گڑھ میں پیدا ہوئے تھے۔ اپنے کیریئر کے دوران اُنہوں نے 1952ء سے لے کر 1969ء تک پاکستان کے لیے پچپن ٹیسٹ میچوں میں حصہ لیا اور اِس دوران اُن کی رنز بنانے کی اوسط 48.98 رہی۔ اُنہوں نے پاکستان کے لیے بارہ سنچریاں بنائیں۔
پاکستان کے لیے ٹیسٹ اسٹیٹس کے حصول میں بھی دائیں ہاتھ سے کھیلنے والے بلے باز حنیف محمد کی عمدہ کارکردگی کا کردار کلیدی نوعیت کا رہا۔ پاکستان کو ٹیسٹ میچ کھیلنے کی اجازت کراچی کے جم خانہ کلب میں کھیلے گئے اُس چار روزہ میچ کے بعد ملی تھی، جس میں پاکستانی ٹیم نے دو سو ا ٹھاسی رنز کے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے حنیف محمد کے شاندار چونسٹھ رنز کی مدد سے میرل بون کرکٹ کلب کے خلاف اپنا فرسٹ کلاس میچ جیت لیا تھا۔
کرکٹ کی تاریخ میں حنیف محمد کے وہ شاندار تین سو سینتیس رنز بھی یاد رکھے جائیں گے، جو اُنہوں نے پورے سولہ گھنٹے تک کھیلتے ہوئے برج ٹاؤن میں ویسٹ انڈیز کے خلاف بنائے تھے اور جن کی بدولت پاکستان یقینی شکست سے بچ پایا تھا۔ کرکٹ کی تاریخ میں یہ اب بھی کسی کھلاڑی کی طویل ترین اننگز ہے۔
حنیف محمد کو کسی فرسٹ کلاس اننگز میں انفرادی اسکور کا سر ڈان بریڈ مین کا بنایا ہوا ریکارڈ توڑنے کا بھی اعزاز حاصل ہے۔ تب وہ اپنی پانچویں سنچری اسکور کرنے کی کوشش میں 499 رنز بنا کر رن آؤٹ ہو گئے تھے۔ حنیف محمد کے اس ریکارڈ کو بالآخر پینتیس برس بعد ویسٹ انڈیز کے برائن لارا نے 1994ء میں توڑا تھا۔