1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ملالہ ایجوکیشن سمٹ میں شرکت کے لیے پاکستان آرہی ہیں

9 جنوری 2025

پاکستانی حکام نے بتایا کہ نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی مسلم کمیونٹیز میں لڑکیوں کی تعلیم سے متعلق ایک بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کے لیے پاکستان آرہی ہیں۔ دو روزہ کانفرنس 11-12 جنوری کو اسلام آباد میں ہو رہی ہے۔

https://p.dw.com/p/4oy5r
ملالہ یوسف زئی
ملالہ یوسف زئی کم عمر ترین نوبل انعام یافتہ ہیںتصویر: MICHAEL TRAN/AFP

پاکستان کے دفتر خارجہ کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ایجوکیشن سمٹ کا مقصد دنیا بھر میں مسلم کمیونٹیز میں لڑکیوں کی تعلیم کو آگے بڑھانے میں درپیش چیلنجز اور مواقع سے نمٹنا، بات چیت کو فروغ دینا اور چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے قابل عمل حل تلاش کرنا ہے۔ کانفرنس اعلیٰ سطحی بات چیت اور تعاون کے لیے ایک مثالی پلیٹ فارم فراہم کرے گی۔

ملالہ یوسف زئی پاکستان پہنچ گئیں

تقریب کا افتتاح پاکستان کے وزیر اعظم محمد شہباز شریف کریں گے۔ وہ لڑکیوں کی تعلیم اور صنفی مساوات کے فروغ کے لیے پاکستانی قوم کے عزم کا اعادہ کریں گے۔

کانفرنس کے منتظمین میں سے ایک نے پاکستانی میڈیا کو بتایا کہ ملالہ یوسف زئی نے کانفرنس میں اپنی شرکت کی تصدیق کی ہے اور وہ مسلم کمیونٹیز میں لڑکیوں کی تعلیم کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے ایک اہم خطاب کریں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملالہ اسلام آباد میں 11-12 جنوری کو ہونے والی دو روزہ کانفرنس کے اہم مقررین میں سے ایک ہوں گی۔

ملالہ نے اس سے قبل انہوں نے اکتوبر 2022 میں پاکستان کا دورہ کیا تھا
ملالہ نے اس سے قبل انہوں نے اکتوبر 2022 میں پاکستان کا دورہ کیا تھاتصویر: Rafat Saeed/DW

کانفرنس کا مقصد کیا ہے؟

اس سمٹ کا موضوع "مسلم کمیونٹیز میں لڑکیوں کی تعلیم: چیلنجز اور مواقع" ہے۔ اس بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد وفاقی تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت کی وزارت کررہی ہے۔

اس تقریب میں 44 مسلم اور دوست ممالک کے وزراء، سفیروں، اسکالرز اور ماہرین تعلیم، یونیسکو، یونیسیف اور ورلڈ بینک سمیت بین الاقوامی اداروں کے نمائندوں سمیت 150 سے زائد بین الاقوامی شخصیات کی شرکت متوقع ہے۔

ملالہ یوسف زئی کی شادی، عصر ملک کون ہیں؟

مقررین تعلیم کے فروغ کے حوالے سے کامیابی کی کہانیوں کا اشتراک کریں گے، جس سے تعلیمی مساوات کو آگے بڑھانے کے لیے اختراعی طریقوں پر غور کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

کانفرنس کا اختتام اسلام آباد اعلامیہ پر دستخط کی رسمی تقریب سے ہو گا، جس میں تعلیم کے ذریعے لڑکیوں کو بااختیار بنانے، جامع اور پائیدار تعلیمی اصلاحات کے لیے راہ ہموار کرنے اور آنے والی نسلوں کے روشن مستقبل کے لیے مسلم کمیونٹی کے مشترکہ عزم کا خاکہ پیش کیا جائے گا۔

ملالہ اپنے ایک سابقہ دورہ پاکستان کے دوران ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے
ملالہ اپنے ایک سابقہ دورہ پاکستان کے دوران ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئےتصویر: picture-alliance/Ministry of Information Pakistan

افغان طالبان بھی مدعو

کانفرنس کا ایک ایجنڈا افغانستان میں طالبان حکومت کی طرف سے لڑکیوں کی تعلیمپر موجودہ پابندی پر بات کرنا ہے۔ اگرچہ افغان صورتحال کا کوئی واضح حوالہ نہیں دیا گیا ہے تاہم پاکستانی میڈیا کے مطابق مشترکہ اعلامیہ طالبان کی جانب سے لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی کو یقینی طور پر مسترد کر دے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے افغان طالبان حکومت کو کانفرنس کی دعوت دی ہے۔ تاہم اس بات کی تصدیق نہیں ہو سکی کہ آیا وہ کوئی وفد بھیجیں گے۔

خیال رہے ملالہ کی عمر صرف 15 سال تھی جب کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے لڑکیوں کی تعلیم کے لیے ان کی مہم پر انہیں سر میں گولی مار دی تھی۔ انہیں علاج کے لیے برطانیہ لے جایا گیا تھا، جس کے بعد سے وہ وہیں مقیم ہیں۔

ملالہ کا یہ پاکستان کا تیسرا دورہ ہو گا۔ اس سے قبل انہوں نے اکتوبر 2022 میں پاکستان کا دورہ کیا تھا۔

ج ا ⁄  ص ز (خبر رساں ادارے)