پاکستانی کرکٹ ٹيم بھارت نہيں بھيج سکتے، چيئرمين پی سی بی
14 نومبر 2015پاکستان کرکٹ بورڈ کے چيئرمين شہريار خان نے بتايا کہ انہيں بھارتی کرکٹ بورڈ کے چيف ششانک منوہر نے بذريعہ ٹيلی فون رابطہ کرتے ہوئے ايک روزہ ميچوں کی سيريز بھارت ميں منعقد کرانے کی پيشکش کی تھی۔ پاکستانی کرکٹ بورڈ کے چیرمین نے اِس پیشکش کو مسترد کر ديا۔ پی سی بی چيئرمين نے لاہور ميں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چيت کرتے ہوئے بتايا کہ موجودہ حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکستانی کرکٹ ٹيم کو بھارت بھيجنا مناسب نہيں۔
گزشتہ برس طے کردہ مفاہمت کی ايک يادداشت کے مطابق دونوں ممالک کی حکومتوں کی منظوری کے بعد دسمبر اور جنوری ميں پاکستان اور بھارت کو دو ٹيسٹ ميچوں اور پانچ ون ڈے ميچوں کی ايک سيريز کھيلنی تھی۔ واضح رہے کہ ممکنہ طور پر يہ اس سلسلے کی پہلی سيريز ہو گی اور يادداشت کے مطابق دونوں ممالک کو ايسی چھ سيريز ميں حصہ لينا ہے۔ تاہم ان دنوں ملکوں کے تناؤ کے شکار باہمی تعلقات، بارڈر پر دو طرفہ فائر بندی کی مبينہ خلاف ورزياں اور دونوں ملکوں کے سکيورٹی ايڈوائزرز کی ملاقات کے منسوخ ہونے کے بعد اب يہ سيريز بے يقينی کا شکار ہو چکی ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چيئرمين نے سيريز کے حوالے سے بات چيت کے ليے اسی ماہ کے آغاز ميں ايک وفد کے ہمراہ بھارت کا دورہ کيا تھا تاہم يہ مذاکرات اس وقت منسوخ کر ديے گئے جب شيو سينا کے حاميوں نے بھارتی کرکٹ بورڈ کے دفتر پر حملہ کر ديا تھا۔
شہريار خان نے ہفتے کو لاہور ميں صحافيوں سے بات چيت کرتے ہوئے کہا کہ اُن کے فنکاروں کو وہاں تسليم نہيں کيا گيا اور ايک واقعے ميں سابق وزير خارجہ خورشيد قصوری کو بھی نشانہ بنايا گيا۔ اس ليے فیصلہ کیا گیا ہے کہ جو بھی پيشکش ہو، وہ زبانی نہیں بلکہ باقاعدہ تحريری طور پر بھيجا جائے۔
شہريار خان کے بقول انہيں ان کے بھارتی ہم منصب نے يقين دہانی کرائی ہے کہ ميچز محفوظ مقامات پر کرائے جائيں گے تاہم معاہدے کے تحت سيريز متحدہ عرب امارات ميں ہونی تھی۔ پی سی بی چف نے بتايا کہ بھارتی بورڈ نے مالی نقصان کے ازالے کی پيشکش بھی کی ہے۔
بھارت نے 2008ء ميں ہونے والے ممبئی حملوں کے بعد پاکستان کے ساتھ باہمی کرکٹ معطل کر رکھی ہے۔ دونوں روايتی حريف ممالک نے 2007ء کے بعد سے ايک دوسرے کے خلاف کوئی باقاعدہ سيريز نہيں کھيلی۔