پاکستانی کرکٹ ٹیم کا دورہء بھارت، ہندو بنیاد پرست تنظیموں کی مخالفت
4 نومبر 2012اپنے دورہء بھارت کے دوران پاکستانی ٹیم اپنا پہلا میچ 25 دسمبر کو بنگلور میں کھیلے گی۔ سن 2008ء میں ممبئی میں دہشت گردانہ حملوں کے بعد پاکستان اور بھارت کے مابین یہ پہلی دو طرفہ کرکٹ سیریز ہو گی۔ بھارت کی بااثر جماعت وشوا ہندو پریشد یا ورلڈ ہندو کونسل وی ایچ پی نے کہا ہے کہ بھارت کو پاکستانی ٹیم کی اس وقت تک میزبانی نہیں کرنی چاہیے، جب تک پاکستان ممبئی حملوں کے ماسٹر مائنڈز کو عدالت کے کٹہرے میں نہیں لاتا۔
وی ایچ پی کے ترجمان پرکاش شرما کا خبر رساں ادارے اے ایف پی سے گفتگوکرتے ہوئےکہنا تھا کہ وہ ان کرکٹ میچز کے خلاف بھرپور احتجاج کریں گے۔ شرما نے ابھی مجوزہ احتجاج کی تفصیلات دینے سے انکار کیا ہے تاہم بھارتی حکومت کے مطابق بنگلور، احمد آباد، چنائے، کولکتہ اور نئی دہلی میں ہونے والے میچوں کے دوران سکیورٹی ہائی الرٹ رکھی جائے گی۔
بھارت کے وزیر خارجہ سلمان خورشید کا اس سیریز کا دفاع کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’ہم نہیں چاہتےکہ وقت ایک جگہ پر کھڑا رہے، اسے آگے بڑھتے رہنا چاہیے۔‘‘
انتہائی دائیں بازو کی جماعت شیو سینا کے لیڈر بال ٹھاکرے نے پاکستان کی ٹیم کے دورہء بھارت کو ’شرم کی بات‘ قرار دیا ہے۔ بال ٹھاکرے کا ملکی کرکٹ حکام پر الزام عائد کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وہ ’پیسے کے لیے ملک سے غداری‘ کر رہے ہیں۔
سن 2007ء کے بعد سے پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں صرف بین الاقوامی ٹورنامنٹس میں مد مقابل رہی ہیں۔ گزشتہ برس موہالی میں ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں بھارت نے پاکستان کو شکست سے دوچار کیا تھا۔ دو طرفہ تعلقات میں بہتری لانے کے لیے دونوں ہمسایہ ملکوں کے وزرائے اعظم اس میچ کو دیکھنے کے لیےاسٹیڈیم گئے تھے۔
سن 1999ء میں شیو سینا کی جماعت کے کارکنوں نے پاکستانی ٹیم کے دورے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے دہلی میں فیروز شاہ کوٹلہ اسٹیڈیم کی پچ کو اکھاڑ دیا تھا۔
نیوز ایجنسی پی ٹی آئی نے بھارتی وزارت داخلہ کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ پاک بھارت کرکٹ سیریز کے سلسلے میں تقریباﹰ پانچ ہزار شائقین کو سنگل سٹی ویزے جاری کیے جائیں گے۔ بھارتی حکام کے مطابق سیریز کے آغاز سے پہلے پاکستانی سکیورٹی حکام کو ان پانچ مقامات کا جائزہ لینے کی اجازت دی جائے گی، جہاں میچز کا انعقاد ہونا ہے۔ 25 دسمبر سے چھ جنوری دو ہزار تیرہ تک جاری رہنے والی پاک بھارت سیریز کے دوران تین بین الاقوامی ون ڈے اور دو ٹوئنٹی ٹوئنٹی میچ کھیلے جائیں گے۔
ia /ab (AFP,PTI)