پاکستان بھی ’بگ تھری‘ کو تسلیم کرنے پر تیار
11 اپریل 2014دنیائے کرکٹ کے منتظم عالمی ادارے بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے رکن ممالک میں شامل پاکستان وہ واحد ملک ہے، جس نے ابھی تک آئی سی سی میں اصلاحات کے اس منصوبے کی منظوری نہیں دی ہے۔ اس مجوزہ منصوبے کے تحت زیادہ تر اختیارات بھارت، آسٹریلیا اور انگلینڈ کے پاس چلے جائیں گے۔
یہ اصلاحاتی منصوبہ آئی سی سی کی رواں برس فروری میں سنگاپور منعقدہ ایک میٹنگ میں متعدد رکن ممالک نے منظور کر لیا تھا۔ اس وقت سری لنکا اور پاکستان نے اپنی رائے محفوظ رکھی تھی۔ تاہم سری لنکا نے گزشتہ ماہ ’بگ تھری‘ کے حوالے سے معروف ہونے والی اس قرار داد کو منظور کر لیا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے بتایا ہے کہ بین الاقوامی کرکٹ کونسل کی دبئی میں منعقد کی جانے والی دو روزہ کانفرنس کے اختتامی دن بروز جمعرات پاکستانی کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے بھی اس کی تنظیم نو کی حمایت کا عندیہ دے دیا ہے۔ پی سی بی کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ آئی سی سی کی اِس ترمیم شدہ قرار داد کی مشروط حمایت کا اعلان کرتی ہے، جسے قبل ازیں تمام رکن ممالک متقفہ طور پر منظور کر چکے ہیں۔
پاکستانی کرکٹ بورڈ کے مطابق اس نئے اصلاحاتی مسودے پر اس وقت دستخط کیے جائیں گے، جب پاکستان کو آئی سی سی کے تمام رکن ممالک بالخصوص بھارت کے خلاف دو طرفہ سیریز کھیلنے کے مواقع فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی جائے گی۔ یہ امر اہم ہے کہ پاکستانی کرکٹ بورڈ کو سب سے زیادہ ریونیوز اس وقت ملتے ہیں، جب پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں مد مقابل ہوتی ہیں۔
یہ امر اہم ہے کہ پاکستان اور بھارت کی کرکٹ ٹیموں نے 2008ء کے بعد مکمل دو طرفہ سیریز نہیں کھیلی ہے۔ اگرچہ پاکستان نے دسمبر 2012ء اور جنوری 2013ء کے دوران بھارت کا دورہ کیا تھا اور محدود اووز کی ایک سیریز کھیلی تھی تاہم اس کوشش سے بھی ان دونوں روایتی حریفوں کے مابین مکمل دو طرفہ سیریز شروع کرنے میں مدد نہیں ملی تھی۔
جمعرات کے دن پاکستانی کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نجم سیٹھی نے بتایا کہ دبئی ميں منعقدہ کانفرنس میں پاکستان کو یقین دلایا گیا ہے کہ پاکستانی ٹیم کو بھارت کے خلاف مکمل دو طرفہ سیریز کھیلنے کے مواقع فراہم کیے جائیں گے۔