1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان کا نگران وزیراعظم کون، معاملہ اب الیکشن کمیشن کے پاس

23 مارچ 2013

پاکستان میں پارلیمانی کمیٹی دستور میں درج تین روز کی معیاد کے اندر کسی نگران وزیراعظم کے انتخاب میں ناکام ہو گئی ہے اور جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب بارہ بجے یہ معاملہ اب پاکستان کے الیکشن کمیشن کے پاس چلا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/182xu
تصویر: AP

پاکستان کے دستور کے مطابق اب الیکشن کمیشن آف پاکستان اگلے دو روز کے اندر نگران وزیراعظم کے نام کا اعلان کر دے گا۔ واضح رہے کہ پاکستان میں رواں برس مئی میں پارلیمانی انتخابات کا انعقاد ہونا ہے اور یہ پہلا موقع ہے کہ ملک میں کسی منتخب حکومت نے اپنی دستوری معیاد پوری کی ہے۔

آٹھ رکنی پارلیمانی کمیٹی نے سابق وزیراعظم اور قائد حزب اختلاف کے درمیان کسی نگران وزیراعظم کے نام پر متفق نہ ہونے کے بعد بدھ کے روز سے اپنی اپنی جماعتوں کے نامزد امیدواروں کے ناموں پر غور اور کسی ایک کی نامزدگی کے لیے مذاکرات شروع کیے تھے۔ تین روز تک جاری رہنے والے ان مذاکرات میں شریک دیگر ارکان کے ہمراہ سابق حکمران جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کی نمائندگی کرنے والے رہنما اور سابق وزیر برائے مذہبی امور خورشید احمد شاہ نے کہا، ’اس طرز کا یہ پہلا تجربہ تھا۔ کمیٹی نے پوری دیانتداری سے کوشش کی تاہم بدقسمتی سے ہم کامیاب نہ ہو سکے۔‘

Raja Pervez Ashraf Premierminister Pakistan
راجہ پرویز اشرف جو مدت مکمل کرنے والی پہلی جمہوری حکومت کے آخری وزیراعظم تھےتصویر: picture alliance/dpa

واضح رہے کہ پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے دو دو نام تجویز کیے گئے ہیں، تاہم یہ کمیٹی کسی ایک نام پر متفق نہ ہو پائی۔

اب حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے تجویز کردہ یہ چاروں نام الیکشن کمیشن آف پاکستان کے پاس چلے گئے ہیں، جو ان میں سے کسی ایک نام کا اعلان اگلے دو روز میں کرنے کا پابند ہے۔ الیکشن کمیشن نے جمعے کے روز آئندہ عام انتخابات کے الیکشن شیڈول کا اعلان بھی کر دیا ہے اعلان کیا ہے۔

واضح رہے کہ پیپلز پارٹی کی قیادت میں حکمران اتحاد پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ پانچ سالہ حکومت کی مدت مکمل کرنے میں کامیاب رہا ہے۔ اس سے قبل ملک میں فوجی بغاوتوں اور طویل آمریتوں کی ایک طویل تاریخ موجود ہے۔ جمعے ہی کے روز سابق فوجی سربراہ اور صدر پرویز مشرف کی جانب سے بھی اعلان کیا گیا ہے کہ وہ اپنی خودساختہ جلاوطنی ختم کر کے آئندہ انتخابات میں شرکت کے لیے وطن واپس لوٹ رہے ہیں۔

at/ab (dpa)