1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مختلف ممالک کی اقتصادی نقصانات میں کمی کی کوششیں

19 مارچ 2020

کورونا وائرس کی مہلک وبا ایک سو ستر سے زائد ممالک میں پھیل چکی ہے۔ اس صورت حال میں مختلف ممالک اپنے معاشی نقصان کو کم سے کم کرنے کی کوششیں میں مصروف ہیں۔

https://p.dw.com/p/3ZiSs
Corona Auswirkungen weltweit, Symbolbid
تصویر: Reuters/A. Pavlishak

کورونا وائرس کی وبا سے دنیا بھر میں شدید افراتفری پھیلی ہوئی ہے۔ دنیا بھر کے ملکوں کی حکومتیں ایسے منصوبے بنانے میں مصروف ہیں جن سے اقتصادی نقصانات کو کم سے کم کیا جا سکے۔ چند ممالک کی ایسی کاوشوں کی تفصیل درج ذیل ہے:

 

جرمنی

جرمن حکومت نے کاروبار کرنے والوں اور چھوٹے بڑے تجارتی اداروں کے لیے ایک ارب یورو مختص کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ امدادی قرضے برلن حکومت کی جانب سے سرکاری بینک 'کے ایف ڈبلیو‘ کے توسط سے مستحق کاروباری افراد اور اداروں میں تقسیم کیے جائیں گے۔

جرمن وزیر خزانہ اولاف شولس کا کہنا ہے کہ اس مشکل وقت میں یورپی اقوام کو یک جہتی کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے۔ جرمن اخبار ڈی سائٹ کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے اولاف شولس کا کہنا ہے کہ سبھی یورپی ملکوں کو مل جل کر وبا سے شدید متاثرہ یورپی ملکوں کی مدد کرنا ہو گی۔

Symbolbild - Ägyptisches Pfund - und US Dollar Währung
تصویر: picture-alliance/F. El-Geziry

اسپین

ہسپانوی وزیر اعظم پیدرو سانچیز نے دو سو بلین کی خصوصی معاشی امداد کا اعلان کیا ہے۔ اس سے پریشان حال کمپنیوں اور ورکرز کے علاوہ دیگر متاثرہ گروپوں کی مدد کی جائے گی۔ میڈرڈ حکومت سماجی سروسز کے لیے چھ سو ملین مختص کر رہی ہے۔ ہسپانوی حکومت کے اس امدادی پیکیج کے تحت مختلف کمپنیوں کی جہاں بحالی مقصود ہے وہاں قرضوں کے ساتھ ساتھ متاثرہ افراد کی مالی امداد بھی شامل ہے۔

پرتگال

پرتگالی حکومت نے سارے ملک میں کم از کم پندرہ ایام کے لیے ہنگامی حالت کا نفاذ کر رکھا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ امدادی اور معاشی ترقی کی رفتار برقرار رکھنے کے لیے دس ارب ڈالر کے خصوصی پیکیج کا بھی اعلان کیا ہے۔ پرتگالی وزیر خزانہ نے عندیہ دیا ہے کہ قرضوں کی واپسی کو اگلے کچھ عرصے کے لیے معطل کرنے پر بھی غور جاری ہے اور اس کے لیے مختلف ملکی بینکوں کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔

فرانس

فرانسیسی حکومت نے چھوٹے کاروباری طبقے کی بحالی کے لیے پینتالیس بلین یورو فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ پیرس حکومت اُن ورکرز کے لیے سینکڑوں ارب یورو دینے کا پہلے ہی اعلان کر چکی ہے، جو کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے ریستورانوں اور دوکانوں کے بند ہونے پر اپنے یومیہ روزگار سے محروم ہو چکے ہیں۔

 

اٹلی

اٹلی میں کورونا وائرس کی نئی قسم سے پھیلنے والی وبا کی لپیٹ میں تقریباً چھتیس ہزار افراد آ چکے ہیں اور ہلاک ہونے والے انسانوں کی تعداد تین ہزار کے قریب ہے۔ اطالوی حکومت نے مختلف علاقائی صوبوں کے لیے مختلف اوقات میں مالی اقتصادی پیکیجز کا اعلان کر چکی ہے۔ وزیر اعظم جُوزیپے کونٹو کی حکومت کو اس کی بھی توقع ہے کہ عالمی مالیاتی ادارے اور یورپی یونین بھی اٹلی کی اقتصادی بحالی میں معاونت کریں گے۔

برطانیہ

برطانیہ کے نئے وزیر خزانہ رِشی سوناک نے کورونا وائرس کی وبا سے متاثر ہونے والے اقتصادی حالات کے لیے ساڑھے چودہ بلین دالر کے امدادی پیکیج کا اعلان کر دیا ہے۔ اس امدادی پیکیج میں قومی ہیلتھ سروس کے لیے بھی مالی معاونت کو شامل کیا گیا ہے۔ اسی دوران چھوٹے کاروبار کرنے والوں کے علاوہ نجی شعبے کے کمزور ہسپتالوں کو بھی قرضے دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

Symbolbild - Ägyptisches Pfund - und US Dollar Währung
تصویر: picture-alliance/F. El-Geziry

امریکا

وفاقی امریکی حکومت نے وبائی صورت حال سے نمٹنے کے لیے ایک سو چار بلین ڈالر کے امدادی پیکیج کی اعلان کیا ہے۔ اس پیکیج کے تحت ہیلتھ انشورنس نہ رکھنے والے شہریوں کے کورونا وائرس کے مفت ٹیسٹ کیے جائیں گے۔ اس پیکیج کے تحت بچوں کو اسکولوں میں مفت کھانا اور ملازمت پیشہ افراد کے لیے دس ایام کے لیے بیماری کی رخصت اور بارہ ہفتوں کی تنخواہ کے ساتھ فیملی رخصت بھی دی جائے گی۔ اس کے علاوہ وفاقی حکومت نے ٹیکس کٹوتی کا عندیہ بھی دیا ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ نے فضائی کمپنیوں کو پچاس بلین ڈالر کی مدد کا فیصلہ بھی کیا ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر کمائی کرنے والے ورکرز کی مدد کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

 

کینیڈا

کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے بھی کورونا وائرس کی وبا سے پیدا ہونے والے معاشی اور سماجی صورت حال سے نبرد آزما ہونے کے لیے چوراسی بلین ڈالر کے مالی پیکیج کا اعلان کیا ہے۔ اس پیکیج سے کاروباری حلقے کو سنبھلنے کے لیے عارضی قرضے دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ عام لوگوں کو بھی ریلیف دینے کے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

 

آسٹریلیا

آسٹریلوی حکومت نے گیارہ ارب ڈالر کے مالیاتی ریلیف پیکیج کا اعلان کیا ہے۔ اس امدادی پیکیج کے تحت کم آمدنی والے افراد کو خصوصی مالی امداد فراہم کی جائے گی۔ اس پیکیج کے تحت ایک لاکھ بارہ ہزار نوکریوں کو بھی محفوظ کیا جائے گا۔

 

کیٹ مارٹیر، انکیتا مکھوپادھیئے (ع ح، ع ت)