اسرائیل نے شامی جنگی طیارہ مار گرایا
24 جولائی 2018یروشلم سے منگل کے روز ملنے والی نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق اسرائیلی ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) کے جاری کردہ ایک بیان میں منگل کو بعد از دوپہر کہا گیا، ’’اب سے کچھ دیر قبل شام کے ایک (روسی ساختہ)سخوئے جنگی طیارے کو اس وجہ سے دو پیٹریاٹ میزائلوں سے فضا میں نشانہ بنا کر مار گرایا گیا کہ وہ اسرائیلی فضائی حدود میں داخل ہو گیا تھا۔‘‘
اس بیان کے مطابق، ’’آئی ڈی ایف نے مانیٹر کیا تھا کہ یہ جنگی طیارہ اسرائیلی فضائی حدود کی طرف بڑھ رہا تھا۔ جس وقت اس شامی جنگی طیارے کو پیٹریاٹ میزائلوں سے ٹارگٹ کیا گیا، اس وقت وہ اسرائیلی حدود میں دو کلومیٹر اندر تک آ چکا تھا۔‘‘
نیوز ایجنسی روئٹرز کے مطابق اسرائیلی فوج نے ملکی ’فضائی حدود‘ کا ذکر کیا ہے، لیکن ساتھ ہی چونکہ اسرائیل کے کنٹرول میں فضائی حدود کا حوالہ بھی دیا گیا ہے، اس لیے بظاہر یہ شامی جنگی طیارہ اسرائیل کے کسی دوسرے حصے میں نہیں بلکہ ممکنہ طور پر گولان کی مقبوضہ پہاڑیوں والے اس علاقے میں داخل ہوا ہو گا، جس پر اسرائیل نے عرب اسرائیلی جنگ کے بعد سے اب تک قبضہ کر رکھا ہے۔
روئٹرز نے مزید لکھا ہے کہ آج منگل کے روز جس وقت اسرائیلی فوج نے زمین سے فضا میں مار کرنے والے دو میزائل فائر کیے، اسی وقت شام کے ساتھ سرحدی علاقے میں فضائی دفاع سائرن بھی سنے گئے تھے۔ پھر یہ سائرن بجنے کے کچھ ہی لمحے بعد ایک بڑا دھماکا بھی سنا گیا، جو تقریباﹰ یقینی طور پر اس وقت ہوا، جب یہ میزائل شامی جنگی طیارے کو لگے تھے۔
ساتھ ہی اسرائیلی فوج نے یہ بھی کہا ہے کہ کل پیر کے روز شامی علاقے سے اسرائیل پر دو راکٹ بھی فائر کیے گئے تھے، جنہیں فضا میں ہی تباہ کر دیا گیا تھا۔ بتایا گیا ہے کہ یہ راکٹ ٹارگٹ کیے جانے کے بعد اسرائیلی علاقے کی فضا میں داخل ہونے سے پہلے ہی شامی علاقے میں زمین پر جا گرے تھے۔
تازہ رپورٹوں کے مطابق دمشق میں شامی حکومت نے تصدیق کر دی ہے کہ اسرائیل نے ایک شامی جنگی طیارہ مار گرایا ہے۔ شام کی سرکاری نیوز ایجنسی نے ملکی فوج کے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا، ’’اسرائیل نے ہمارے ان جنگی طیاروں میں سے ایک کو نشانہ بنایا ہے، جو شامی فضائی حدود کے اندر ہی تھے اور ملک کے جنوب میں عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں کے خلاف کارروائیاں کر رہے تھے۔‘‘
م م / ا ا / اے ایف پی، روئٹرز