افریقہ کا ’ای ویسٹ‘، یورپ سے بھی زیادہ
24 مارچ 2012ناقابل استعمال الیکٹرونک آلات کو الیکٹرانک کوڑا یا ’ای ویسٹ‘ کا نام دیا جاتا ہے۔ ترقی یافتہ ملکوں کی طرف سے ای ویسٹ ترقی پزیر ملکوں اور خاص طور پر افریقہ کے کم ترقی یافتہ ملکوں میں بھیج دیا جاتا ہے۔ اسی لیے افریقہ کو ای ویسٹ کا ڈمپنگ گراؤنڈ بھی کہا جاتا ہے۔ تاہم تازہ اعداد وشمار کے مطابق 2017ء تک براعظم افریقہ میں پیدا ہونے والے ای ویسٹ کی سالانہ مقدار اس حد تک بڑھ جائے گی کہ یہ براعظم یورپ کو بھی پیچھے چھوڑ جائے گا۔
نائجیریا کے تحفظ ماحول کے ادارے نیشنل انوائرنمنٹل اسٹینڈرڈز اینڈ ریگولیشن انفورسمنٹ ایجنسی سے تعلق رکھنے والی میرانڈا امارچی نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا: ’جس سالانہ شرح سے افریقہ میں ای ویسٹ پیدا ہو رہا ہے 2017ء تک اس کی سالانہ مقدار یورپ میں پیدا ہونے والے ای ویسٹ سے بھی بڑھ جائے گی۔
اقوام متحدہ کے تحفظ ماحول کے حوالے سے ادارے کی طرف سے نیروبی میں منعقد ہونے والے پین افریقن فورم کے دوران ماہرین نے بتایا کہ افریقہ میں ای ویسٹ کی پیداوار بڑھنے کی دو اہم وجوہات ہیں۔ پہلی آبادی میں ہونے والا اضافہ، جبکہ دوسری وجہ اس براعظم میں موبائل فونز، کمپیوٹرز اور دیگر الیکٹرانک آلات کا تیزی سے بڑھتا ہوا استعمال ہے۔
فورم کے دوران پیش کی جانے والی ایک رپورٹ کے مطابق افریقہ میں گزشتہ ایک دہائی کے دوران کمپیوٹرز کے استعمال میں دس گنا اضافہ ہوا ہے جبکہ موبائل فون کے استعمال میں ہونے والا اضافہ سو گنا تک ہے۔
ماہرین کے مطابق افریقہ میں الیکٹرانک ویسٹ سے قابل استعمال دھاتیں حاصل کرنے کے لیے پراسیسنگ کا عمل زیادہ محفوظ نہیں ہے۔ اس لیے اسے جدید بنانے کی ضرورت ہے تاکہ لوگوں کی صحت کے علاوہ اسے ماحول کے لیے بھی محفوظ بنایا جا سکے۔
رپورٹ: افسر اعوان
ادارت: عاطف توقیر