افغان مہاجرین کی وطن واپسی میں دنیا ہماری مدد کرے، افغانستان
20 جولائی 2016اقوام متحدہ کے ادارہء برائے مہاجرین کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق پاکستان کے شہر مری میں سہ فریقی کمیشن کے حوالے سے ایک ملاقات کی گئی جس میں پاکستان سے افغان مہاجرین کی افغانستان واپسی کو محفوظ اور باوقار بنائے جانے کا فیصلہ کیا گیا۔ پاکستان، افغانستان اور یو این ایچ سی آرکے مابین سہ فریقی معاہدے کے تحت اب تک پاکستان سے 3.9 ملین افغان مہاجرین واپس اپنے وطن جا چکے ہیں۔
پاکستان کی نمائندگی وفاقی وزیر برائے مہاجرین لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عبدالقادر بلوچ، افغانستان کی نمائندگی وفاقی وزیر برائے مہاجرین سید حسین علمی جبکہ یو این ایچ سی آر کی نمائندگی اس ادارے کے پاکستان میں سربراہ اندریکا راٹواٹے کر رہے تھے۔ افغانستان اور پاکستان نے حال ہی میں افغانستان واپس جانے والے مہاجرین کے لیے اقوام متحدہ کی ایجنسی کی جانب سے مہیا کی جانے والی رقم کو 400 امریکی ڈالر تک بڑھا دینے کے فیصلے کو سراہا۔
پاکستان میں اقوام متحدہ کے ادارہء برائے مہاجرین کے سربراہ اندریکا راٹواٹے نے کہا ہے کہ وہ حکومت پاکستان کی جانب سے افغان مہاجرین کی پاکستان میں رہائش کی معیاد کو 31 دسمبر 2016 تک بڑھانے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’پاکستان نے کئی برسوں سے افغان مہاجرین کو پناہ دے ک عالمی بھلائی کا مظاہرہ کیا ہے۔‘‘
ملاقات میں تینوں نمائندگان نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ اس کوشش میں ان کا ساتھ دیں تاکہ کئی دہائیوں سے جاری افغان مہاجرین کا مسئلہ ختم کیا جاسکے اور مستقبل میں بھی افغانستان سے نقل مکانی کے عمل کو روکا جاسکے۔
اس موقع پر افغانستان میں یو این ایچ سی آرکی سربراہ مایا امیراٹنگا نے کہا، ’’دنیا کی نظریں ان افغان مہاجرین پر ہیں جو یورپ کا رخ کر رہے ہیں لیکن یہ جاننا ضروری ہے کہ افغان مہاجرین، واپس اپنے وطن لوٹنے اور نقل مکانی کرنے والے افغان شہریوں کی سب سے زیادہ تعداد اس خطے میں ہے۔‘‘
اس موقع پر عبداقادر بلوچ نے کہا کہ افغانستان کو مہاجرین کے انضمام اور افغانستان میں ان کے جلد اور محفوظ منتقلی کے لیے جامع پلاننگ کرنا ہوگی تاکہ پاکستان کامیابی سے افغان مہاجرین کو باعزت طور پر افغانستان واپس بھجوانے میں کامیاب ہو سکے۔
افغانستان کے وزیر برائے مہاجرین سید حسین علمی نے کہا کہ بین الاقوامی کمیونٹی کو افغان مہاجرین کو واپس افغانستان بھیجنے اور ان کے لیے بہتر مواقع پیدا کرنے کے لیے افغانستان کا ساتھ دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا، ’’ہم پاکستان کی حکومت کے شکر گزار ہیں جنہوں نے اقتصادی چینلجز اور وسائل کی کمی کے باوجود کئی برسوں سے کئی لاکھ افغان مہاجرین کو پناہ دی ہے۔‘‘