افغانستان ميں قسم قسم کے توانائی بخش مشروبات
30 نومبر 2012جنگ اور تشدد، غربت اور تباہ حالی، افغانستان ميں زندگی بہت مشکل سے گذرتی ہے۔ اس اسلامی ملک ميں شراب پر مکمل پابندی ہے۔ اس کے مقابلے ميں انرجی ڈرنکس يعنی جسم اور دماغ کو توانائی بخشنے والے مشروبات کا زور ہے۔
2001ء ميں طالبان کی حکومت کے خاتمے سے پہلے ان کے دور ميں ريڈ بُل جيسے مشروبات کا کوئی وجود ہی نہيں تھا ليکن آج کل افغانستان ميں دس سے زيادہ اقسام کے نئے مشروبات مارکيٹ پر چھائے ہوئے ہيں۔ کوفيئين نامی مادے والے يہ تازہ دم کر دينے والے مشروبات صرف کھلاڑی اور طلباء ہی استعمال نہيں کرتے بلکہ طالبان بھی اُن مغربی ممالک سے درآمد کيے جانے والے ان مشروبات کے شيدائی بن چکے ہيں، جنہيں وہ اچھا نہيں سمجھتے۔ پہلے يہ کہا جا رہا تھا کہ يہ مغربی مشروبات حرام ہيں، اس ليے انہيں پينا گناہ ہے ليکن جب سے يہ شبہات دور ہو گئے ہيں تب سے طالبان اور دوسرے مسلمان بھی ان کا کثرت سے استعمال کرنے لگے ہيں۔
اگرچہ انفرادی طور پر مشروبات کی فروخت کے اعداد و شمار دستياب نہيں ليکن يہ بالکل واضح ہے کہ نئے مغربی مشروبات کی مقبوليت تيزی سے بڑھی ہے۔ ايک طويل عرصے سے معروف مشروب ريڈ بُل کے علاوہ اب وہاں مونسٹر، گينگسٹا، شارک، کاراباؤ، بليک ٹورو يا بگ بيئر کے ناموں والے مشروبات کے ڈبے چھوٹے کيبنوں اور دکانوں ميں بھی ملتے ہيں۔ خواتين کے ليے خاص طور پر ہاٹ اسٹار نامی مشروب افغانستان ميں متعارف ہو چکا ہے۔ تھکے ماندے مردوں کے ليے مونسٹر نامی مشروب اب تين چوتھائی ليٹر والے بڑے ڈبوں ميں بھی دستياب ہے۔
پچھلے دو سالوں کے دوران توانائی بخش مشروبات کی اقسام دو سے تين گنا بڑھ چکی ہے۔ کابل يونيورسٹی کے افغانستان سينٹر کے ڈائريکٹر عبدالوحيد وفا نے يہ بھی کہا کہ خاص طور پر سستے مشروبات ميں تيزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ کابل کی جام سپر مارکيٹ کے منيجر نسيم نے کہا کہ اس نے پچھلے سال کے مقابلے ميں 30 فيصد زيادہ انرجی ڈرنکس فروخت کی ہيں۔ اس نے کہا کہ غير ملکی اپنے ملک کے مشروب ريڈ بل کو ترجيح ديتے ہيں جو سب سے زيادہ مہنگا مشروب ہے۔
sas,as/DPA