امریکا اور اقوام متحدہ کی جانب سے پاکستانی انتخابات کا خیر مقدم
13 مئی 2013پاکستان مسلم لیگ نواز کے سینئر رہنما سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ نواز شریف نے اتوار کو انتخابات میں کامیاب ہونے والے بعض آزاد امیدوارں سے ملاقاتیں کی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس دوران کابینہ کی اہم وزارتوں کے موضوع پر بھی بات چیت ہوئی۔
عالمی رہنماؤں کی جانب سے نواز شریف کے لیے تہنیتی پیغامات کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ اتوار کو امریکی صدر باراک اوباما نے ایک بیان میں کہا: ’’سویلین اقتدار کی تاریخی، پرامن اور شفاف منتقلی کا خیر مقدم کرنے کے لیے امریکا تمام پاکستانیوں کے ساتھ کھڑا ہے، جو پاکستان کے جمہوری عمل کے لیے ایک اہم سنگِ میل ہے۔‘‘
اوباما نے مزید کہا کہ واشنگٹن انتظامیہ اسلام آباد حکومت کے ساتھ ’مساوی پارٹنر کے طور پر‘ کام کرنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا: ’’میری انتظامیہ ان انتخابات کے نتیجے میں سامنے آنے والی حکومت کے ساتھ مساوی پارٹنر کے طور پر پاکستانی عوام کے مزید مستحکم، محفوظ اور خوشحال مستقبل کے لیے تعاون جاری رکھنے کی منتظر ہے۔‘‘
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے پاکستان میں انتخابات کو جمہوریت کی جانب ایک بامعنی قدم قرار دیا ہے۔
بان کی مون کے ایک ترجمان نے کہا کہ سیکرٹری جنرل نے سکیورٹی خدشات کے باوجود انتخابی عمل کا حصہ بننے پر سیاسی پارٹیوں اور پولنگ اسٹاف کو سراہا ہے۔
بھارتی وزیر اعظم منموہن سنگھ نے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک پیغام میں دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کے نئے باب کے آغاز کی اُمید ظاہر کی ہے۔
افغانستان کے صدر حامد کرزئی نے کہا ہے کہ پاکستان میں آنے والی نئی حکومت ان کے ملک میں طالبان کی شدت پسندی کے خاتمے کے لیے بات چیت میں مدد کرے۔
نواز شریف نے ہفتے کو انتخابات کے لیے ووٹنگ ختم ہونے کے کچھ دیر بعد اپنی جیت کا اعلان کر دیا تھا۔ ان کا کہنا تھا: ’’ہمیں اللہ کا شکر ادا کرنا چاہیے کہ اس نے پی ایم ایل این کو ایک مرتبہ پھر یہ موقع دیا کہ آپ کی اور پاکستان کی خدمت کرے ... میں تمام جماعتوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ آئیں اور میرے ساتھ بیٹھیں اور ملک کے مسائل حل کریں۔‘‘
ng/ab (AFP, dpa)