1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکا اور بھارت سے بہتر تعلقات: نواز شریف کی خواہش

14 مئی 2013

گیارہ مئی کے انتخابات کے بعد سب سے بڑی پارٹی کے لیڈر اور نئی حکومت میں وزیراعظم کا منصب سنبھالنے والے نواز شریف نے انتخابات میں کامیابی کے بعد امریکا اور بھارت کے ساتھ بہتر تعلقات کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/18X9s
Nawaz Sharif (C), the leader of Pakistan Muslim League - Nawaz (PML-N), gestures as he speaks to foreign reporters at his residence in Lahore May 13, 2013. Sharif, who is poised for victory after Pakistan's May 11 election, said he had spoken at length with Prime Minister Manmohan Singh of rival India and would work to ease mistrust. REUTERS/Damir Sagolj (PAKISTAN - Tags: ELECTIONS POLITICS) / Eingestellt von wa
Nawaz Sharif / Pakistan / Muslimligaتصویر: Reuters

لاہور کے قریب رائے ونڈ کے نواح میں میں اپنے خاندان کے وسیع رہائشی کمپلیکس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ نون کے لیڈر نواز شریف نے امریکا کے ساتھ تعلقات کو آگے بڑھانے کو اہم قرار دیا۔ اسی طرح وہ بھارت کے ساتھ بھی تعلقات کو بہتر خطوط پر استوار کرنا چاہتے ہیں۔ انتخابات میں کامیابی بعد پیر کے روز ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو انہوں نے بریفنگ کے لیے دعوت دی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ اگر کسی قسم کے تحفظات ہیں تو ان کا ازالہ کر کے تعلقات کو مزید مضبوط کیا جائے گا۔

Nawaz Sharif
پاکستان مسلم لیگ نون کے لیڈر نواز شریفتصویر: AP

دوسری جانب امریکی وزیرخارجہ جان کیری نے نواز شریف کو ٹیلی فون کر کے الیکشن میں بڑی کامیابی حاصل کرنے پر مبارک باد دی۔ کیری نے فون پر گفتگو کرتے ہوئے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ وہ جلد پاکستان کا دورہ کریں گے۔ امریکی وزارت خارجہ کی ترجمان ژین پساکی نے رپورٹر کو بتایا کہ وزیر خارجہ کا دورہ اسی وقت ممکن ہو گا جب نئی حکومت کا قیام عمل میں آ جائے گا۔ امریکی وزارت خارجہ کی ترجمان نے یہ بھی کہا کہ واشنگٹن حکومت اسلام آباد کے ساتھ مختلف معاملات میں تعاون میں فروغ چاہتی ہے اور خاص طور پر اس میں انسداد دہشت گردی اہم ہے۔

Pakistan Wahlen Nawaz Sharif
گیارہ مئی کے الیکشن کے دوران نواز شریف ووٹ ڈالتے ہوئےتصویر: Reuters

گفتگو کے دوران نواز شریف کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ اپنے امریکی دوستوں کے ساتھ بیٹھ کر اختلافی معاملات پر بات کریں گے۔ اسی گفتگو میں انہوں نے اپنی تقریب حلف برداری میں بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ کو مدعو کرنے کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔ الیکشن کے فوری بعد ہی بھارتی وزیراعظم نے نواز شریف کو انتخابات جیتنے پر مبارک باد دی تھی اور بہتر تعلقات کی امید کا اظہار کیا تھا۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ امریکا کے ساتھ پاکستان کے تعلقات اچھے ہیں اور دونوں ملکوں میں اگر کوئی بھی حل طلب معاملہ ہے تو اس پر گفتگو کی جائے گی۔ اس موقع پر ڈرونز حملوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ڈرونز پاکستان کی حاکمیت کے لیے ایک چیلنج ہیں اور یہ انتہائی سنجیدہ معاملہ ہے اور اس پر ان کی حکومت کے تحفظات کو سمجھنا ضروری ہو گا۔ ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کے دوران نواز شریف نے انتخابات میں بے ضابطگیوں اور دھاندلی پر اٹھنی والی آوازوں کے حوالے سے کہا کہ نتائج کو تسلیم کر لینا چاہیے اور یہی وقت کی ضرورت ہے۔

اسی طرح برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے بھی نواز شریف کو ٹیلی فون کر کے ان کے اقتصادی عزائم کی تعریف کی۔ کیمرون نے پیر کے روز فون کیا تھا۔ اس گفتگو میں دونوں لیڈروں نے دونوں ملکوں کے قریب تعلقات کو مزید استحکام دینے کے حوالے سے بھی بات کی۔ کیمرون کے نواز شریف کو ٹیلی فون کرنے کے حوالے سے برطانوی وزیراعظم کے دفتر سے بھی بیان جاری کیا گیا تھا۔

(ah/zb(AFP, AP