امریکا میں برفانی طوفان کے نتیجے میں تاریخی سردی
7 جنوری 2014امریکی قومی موسمیاتی سروس کے مطابق امریکا کی شمالی اور مڈویسٹرن ریاستوں میں محسوس کیے جانے والا درجہ حرارت منفی پچاس تک نوٹ کیا جا رہا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ موسم ’خطرناک حد تک سرد‘ ہے۔ پیر کے روز امریکا میں سردی کے اس لہر کے نتیجے میں مزید چار افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
اس برفانی طوفان کی وجہ سے متعدد علاقوں میں بجلی کی فراہمی بھی منقطع ہے جب کہ شدید سردی سے مڈویسٹ کے شہر سینٹ لوئس سے مشرقی علاقوں پینسیلووینیا اور شمالی مشرقی شہر نیویارک تک کے علاقے شامل ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ متعدد علاقوں میں مزید 25 سینٹی میٹر برف باری ہوئی ہے جب کہ یہاں پہلے ہی تقریبا 40 سینٹی میٹر تک برف پڑ چکی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اس برفانی طوفان کی وجہ سے 41 سو پروازیں منسوخ کرنا پڑی ہیں جب کہ 11 ہزار دو سو پروازیں تاخیر کا شکار ہوئی ہیں۔
امریکی خلائی تحقیقی ادارے ناسا کی جانب سے بھی بین الاقوامی خلائی اسٹیشن آئی ایس ایس کے لیے شیڈول کمرشل ری سپلائی مشن بھی منسوخ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اب یہ کارگو خلائی مشن کم از کم بدھ تک روانہ نہیں کیا جائے گا۔ خیال رہے کہ شکاگو، مینیاپولِس اور انڈیانا پولِس کے لیے اتنی سخت سردی عمومی نہیں ہے۔
انڈیاناپولِس کے میئر گریگ بلارڈ کے مطابق، ’سردی اتنی سخت ہے کہ ہم خوفزدہ ہیں۔‘ انڈیاناپولِس میں گزشتہ 20 برسوں میں یہ پہلا موقع ہے، جب اتنی سخت سردی ریکارڈ کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس موسم میں جو شخص بھی باہر نکلے گا وہ کچھ ہی دیر اتنی شدید سردی کے خلاف مزاحمت کر پائے گا، ’’اگر آپ نے اس سردی کے لحاظ سے لباس نہ پہنا ہو تو،آپ صرف دس منٹوں میں مر سکتے ہیں۔‘‘ بلارڈ نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ لوگ جس حد تک ممکن ہو سڑکوں سے دور رہیں۔
ادھر پیر کے روز شمال وسطی ریاست مینیاسوٹا میں گورنر کے حکم پر اسکول بند رہے۔ یہ گزشتہ 17 برسوں میں پہلا موقع ہے کہ سردی کی وجہ سے اس ریاست میں اسکول بند کرنا پڑے ہیں۔ ادھر ماہرین موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ شمالی ڈیکوٹا کے علاقے فارگو میں درجہ حرارت منفی 51 درجے تک گر سکتا ہے۔