انڈونیشیا میں شدید زلزلہ، کم از کم 92 ہلاک
7 دسمبر 2016جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق انڈونیشی جزیرے سماٹرا کے حکام کے مطابق ریکٹر اسکیل پر اس زلزلے کی شدت 6.5 ریکارڈ کی گئی اور اس کے باعث متعدد مکانات تباہ ہو گئے۔ یہ زلزلہ سُماٹرا نامی جزیرے کے شمال میں آیا۔ بڑی تعداد میں زخمیوں کو علاقے کے واحد ہسپتال میں پہنچا دیا گیا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ یہ زخمی ہسپتال کی گنجائش سے کہیں زیادہ ہیں۔
ٹیلی وژن پر دکھائی جانے والی فوٹیج میں سب سے زیادہ متاثر ہونے والے علاقے پیڈی جایا میں عمارات کو منہدم دیکھا جا سکتا ہے، جن میں دکانیں اور مساجد بھی شامل ہیں۔ آچے کے فوجی کمانڈر میجر جنرل تاتانگ سلیمان نے ڈی پی اے کو بتایا کہ مقامی وقت کے مطابق بدھ کی سہ پہر تک ہلاکتوں کی تعداد 92 تک پہنچ چکی ہے۔
انڈونیشیا کے ہنگامی حالات سے نمٹنے والے ادارے کے سربراہ سوتوپو نوگروہو کے مطابق 300 کے قریب افراد زخمی ہیں، جن میں سے 73 کی حالت تشویشناک ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کم از کم 125 مکانات، 105 دکانیں اور 14 مساجد منہدم ہو گئیں۔
انڈونیشی صوبے آچے میں ’سرچ اینڈ ریسکیو‘ ایجنسی کے سربراہ سوئیتنو کے مطابق یہ خدشہ بھی موجود ہے کہ ابھی تک بہت سے لوگ منہدم شدہ عمارات کے ملبے تلے پھنسے ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا، ’’بہت سے دکاندار اپنی ان دو منزلہ دکانوں میں ہی رہائش پذیر تھے، جو منہدم ہو گئی ہیں۔ ہم نے کھدائی کرنے والی تین بھاری مشینیں وہاں پہنچا دی ہیں تاکہ بھاری ملبے کو جلد سے جلد ہٹایا جا سکے۔‘‘
انڈونیشیا کی نیشنل جیوفزکس ایجنسی کے مطابق مقامی وقت کے مطابق صبح پانچ بج کر تین منٹ پر آنے والے اس زلزلے کا مرکز پیڈی جایا سے 18 کلومیٹر شمال مشرق میں 10 کلومیٹر کی گہرائی میں واقع تھا۔
سرِدست سُونامی کی وارننگ جاری نہیں کی گئی ہے۔ بارہ سال پہلے آچے میں سمندر میں آنے والے ایک شدید زلزلے کے بعد سُونامی کے نتیجے میں ایک لاکھ ستّر ہزار افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ تب ہمسایہ ملکوں تھائی لینڈ، سری لنکا اور بھارت میں بھی ہزارہا افراد جان سے گئے تھے۔