انگولا کے ساتھ عسکری ڈیل، میرکل تنقید کی زد میں
14 جولائی 2011جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے بدھ کے دن دورہ انگولا کے دوران اعلان کیا کہ برلن حکومت انگولا کو چھ تا آٹھ ایسی کشیاں فروخت کرنے پر تیار ہے، جو سمندری سرحدوں کی نگرانی کا کام کریں گی۔ دونوں ممالک کے مابین یہ مجوزہ ڈیل بین الاقوامی تعاون کے ایک معاہدے کے تحت ہو گی۔ تیل کے وسائل سے مالا مال افریقی ملک انگولا میں اپنے قیام کے دوران جرمن چانسلر نے کہا،’ جرمنی انگولا کے ساتھ توانائی اور خام مال کی پارٹنر شپ کے لیے تیار ہے‘۔
جرمن چانسلرانگیلا میرکل کے بقول انگولا کو پیٹرول بوٹس کی فروخت سے لوآنڈا حکومت اپنی آبی سرحدوں کی نگرانی کو بہتر بنا سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ انگولا کی سرحدوں کی بہتر نگرانی کے نتیجے میں علاقائی امن کو بھی استحکام ملے گا۔ اس دوران انگیلا میرکل نے انگولا حکومت کو ملک کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے مختلف منصوبہ جات میں مدد فراہم کرنے کے علاوہ زراعت اور تعلیم کے شعبوں میں بھی تعاون کی پیشکش کی۔
دوسری طرف جرمنی میں انگیلا میرکل کی طرف سے انگولا کو عسکری مدد فراہم کرنے کے فیصلے کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا۔ اگرچہ انگولا کو پیٹرول بوٹس کے منصوبے کو حکومتی اجازت ملک چکی ہے تاہم اپوزیشن گرین پارٹی کی سربراہ کلاؤڈیا روتھ نے میرکل کے اس فیصلے کو ایک ’برا اقدام‘ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ابھی حال ہی میں برلن حکومت سعودی عرب کو ٹینک فروخت کرنے کی متنازعہ ڈیل کر چکی ہے اوراب اس کے بعد انگولا کو گشتی کشیاں فروخت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اپوزیشن کی ایک اور جماعت ایس پی ڈی سے تعلق رکھنے والے Rolf Muetzenich کے بقول انگولا میں جمہوریت مضبوط نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہاں صدر اور ان کے ساتھیوں پر بد عنوانی کے الزامات عائد کیے جاتے ہیں۔ جرمن چانسلر انگیلا میرکل بدھ کے شب انگولا کا دورہ مکمل کرکے نائجیریا پہنچ چکی ہیں۔ دورہ افریقہ کے دوران ابوجہ ان کی آخری منزل ہے، جس کے بعد وہ وطن واپس لوٹ آئیں گی۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: عدنان اسحاق