انیس سال بعد مریض کے جسم سے قینچی برآمد
5 جنوری 2017ویتنام کے دارالحکومت ہنوئی سے اسپیشلسٹ سرجنز ویتنام کے شمالی صوبے تھائی گوئن پہنچے، جہاں انہوں نے متاثرہ مریض کا آپریشن کیا اور اس کے پیٹ میں موجود قینچی کو نکالا۔ 54 سالہ مریض کو پتا تھا کہ اُس کے پیٹ میں قینچی موجود ہے تاہم وہ بغیر کسی تکلیف یا اُلجھن کے نارمل زندگی بسر کر رہا تھا۔ حال ہی میں اس شخص کو ایک روڈ حادثے کے سبب ہسپتال جانا پڑا۔ وہاں اُس کی الٹرا ساؤنڈ رپورٹ میں ڈاکٹروں کو اُس کے پیٹ میں ایک تیز دھار والا آلہ دکھائی دیا۔ اس الٹرا ساؤنڈ ٹیسٹ کے بعد مریض کو اُس کے آبائی صوبے باک کان کے جنرل ہسپتال لے جایا گیا۔ اس ہسپتال میں اُس کا دوبارہ الٹرا ساؤنڈ کیا گیا، جس سے ڈاکٹروں کو اس امر کا یقین ہو گیا کہ اس کے پیٹ میں ایک قینچی موجود ہے، جس کا سائز چھ انچ‘ ہے۔ یہ قینچی بڑی آنت کے قریب تھی۔
ویتنام کی مقامی میڈیا میں شائع ہونے والی رپورٹوں کے مطابق متاثرہ شخص ما وان نھٹ نے خود بتایا کہ 1998ء میں بھی وہ ایک حادثے کا شکار ہوا تھا، جس کے سبب اُس کا آپریشن کیا گیا تھا۔ تب سے اب تک اُسے کبھی کبھار پیٹ کا درد محسوس ہوتا تھا اور اس کے لیے وہ درد کُش یا پین کیلرز دوائی لیا کرتا تو ان کا اثر نہیں ہوتا تھا۔
اس مریض کی دوبارہ جراحی کے دوران سرجنز کو پتا چلا کہ اُس کے پیٹ میں اتنے سالوں سے موجود قینچی کے دستے اُس کے چند دیگر اندرونی اعضاء میں پیوست ہوتے جا رہے تھے۔ انہیں نکالنے کا جراحی کا عمل تین گھنٹے جاری رہا۔
دریں اثناء ویتنام کی وزارت صحت نے احکامات جاری کر دیے ہیں کہ جس ہسپتال میں متاثرہ شخص کا آپریشن کیا گیا تھا اُس کا پُرانا ریکارڈ نکالا جائے اور اُن کی مکمل تحقیق کی جائے اور یہ پتا لگایا جائے کہ اُس وقت جراحی ٹیم میں کون کون سے سرجننز اور ڈاکٹرز شامل تھے تاکہ اُن کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے۔ دریں اثناء ما وان نھٹ کو جلد ہی ہسپتال سے فارغ کر دیا جائے گا۔