ایشیا کے کئی ممالک کو سیلاب کا سامنا
21 اگست 2013ایشیا کے مختلف ممالک میں آنے والے سیلابوں کے نتیجے میں اب تک کئی سو افراد ہلاک جبکہ لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔ پاکستان میں قدرتی آفات سے نمنٹنے کے ملکی ادارے’این ڈی ایم اے‘ نے تقریباً 140افراد کی موت کی تصدیق کی ہے۔ اس ادارے کے حکام نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا، ’’ایک اندازے کے مطابق بارشوں کی وجہ سے 90 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں۔ ملک بھر میں 14 ہزار مکانات تباہ ہوئے ہیں۔ 243 سے زائد امدادی کیمپس قائم کیے گئے ہیں۔ ان میں زیادہ تر صوبہ پنجاب، سندھ اور بلوچستان میں لگائے گئے ہیں‘‘۔
حکام نے مزید بتایا کہ زخمیوں کی تعداد آٹھ سو سے زائد ہے۔ این ڈی ایم اے کے مطابق محکمہ موسمیات کی جانب سے اگلے ماہ ملک بھر میں شدید بارشوں کی پیشنگوئی کے بعد تمام تر حفاظتی انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔
ماہرین کہتے ہیں کہ گزشتہ تین برسوں سے مون سون بارش پاکستان کے مختلف علاقوں میں تباہی پھیلا رہی ہے لیکن انتظامیہ صورتحال سے نمنٹنے کے لیے مؤثر انتظامات کرنے سے قاصر ہے۔ ان کے بقول جانی نقصان کے علاوہ کھڑی فصلیں بھی تباہ ہو جاتی ہیں۔ شدید بارش نے کراچی، لاہور اور اسلام آباد کی سڑکوں اور نشیبی علاقوں میں قائم گھروں کو بھی بڑی تعداد میں متاثر کیا ہے۔
بیجنگ حکومت کے مطابق سیلاب کی وجہ سے اب تک 170 کے قریب افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ 200 لاپتہ ہیں۔ شدید بارش سے چین کا شمال مشرقی حصہ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے، جسے صدی کے بدترین سیلاب کا سامنا ہے۔ صرف اس خطے میں 85 افراد ہلاک ہوئے ہیں اور لاپتہ ہونے والے افراد کی تعداد 100 کے قریب ہے۔ تقریباً ساٹھ ہزار مکانات سیلابی ریلے کی نذر ہو چکے ہیں۔
شمال مشرقی چین کے ماہر موسمیات نے صوبہ ہیلونگ جیانگ میں خبردار کیا ہے کہ دریائے ہیلوجیانگ کے ارد گرد صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے اور سیلاب شدت اختیار کر سکتا ہے۔ اس دوران متاثرہ علاقوں میں ایک لاکھ بیس ہزار سے زائد امدادی کارکن سرچ اور ریسکیو جیسی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ ان میں فوجی اور عام شہری بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ چین کے جنوبی علاقوں کو بھی شدید بارشوں کا سامنا ہے۔
شمالی فلپائن اور دارالحکومت منیلا میں شدید باد و باراں کے نتیجے میں اب تک چودہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ حکام نے بتایا ہے کہ ایک ملین سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں جبکہ تقریباً تین لاکھ شہریوں کو محفوظ پناہ گاہوں میں زبردستی منتقل کیا گیا ہے۔ تائیوان میں بھی حکام نے مسلسل ہونے والی بارشوں کی وجہ سے شمالی پہاڑی علاقے میں زمین تودے گرنے کے خطرے کے پیش نظر ایک بڑی تعداد میں لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا ہے۔ ان میں 17سو سیاح بھی شامل ہیں۔ علاقے میں ریلوے اور فضائی نظام کو فی الحال غیر فعال کر دیا گیا ہے۔