برسلز حملے: تین افراد پر فرد جرم عائد
27 مارچ 2016اطالوی حکام نے بتایا کہ انہوں نے الجزائر سے تعلق رکھنے والے ایک شخص کو حراست میں لیا ہے۔ اس بیان میں بتایا گیا کہ اس شخص پر الزام ہے کہ اس نے ان افراد کے شناختی دستاویزات بنانے میں مدد فراہم کی ہے، جو برسلز حملوں میں ملوث پائے گئے ہیں۔ اطالوی حکام کے مطابق چالیس سالہ جمال الدین والی کو ملک کے جنوبی علاقے سالیرنو میں انسداد دہشت گردی کی ایک کارروائی کے دوران حراست میں لیا گیا۔ مقامی ذرائع نے بتایا ہے کہ بیلجیم کی جانب سے جمال الدین کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے تھے۔ جمال الدین والی پر یہ الزام بھی ہے کہ یہ یورپ آنے والے دیگر غیر قانونی مہاجرین کے لیے بھی جعلی دستاویزات بناتا تھا۔
برسلز میں ہونے والے حملوں کے تناظر میں تفتیش کا دائرہ یورپ کے کئی ممالک تک پھیل چکا ہے اور اس دوران گزشتہ نومبر کے پیرس حملوں اور اسی ہفتے کے برسلز دھماکوں سے متعلق نئے معلومات سامنے آ رہی ہیں۔ ان سلسلے میں بیلجیم کے ساتھ ساتھ پڑوسی ملک جرمنی میں بھی چھاپوں کا سلسلہ جاری ے۔ آج جن تین افراد پر فرد جرم عائد کی گئی ہے ان میں ایک کو فیصل ’سی‘ کا نام سے شناخت کیا گیا ہے۔ بیلجیم کے ذرائع ابلاغ کے مطابق ایئر پورٹ کے کیمرے سے اتاری گئی تصویر میں فیصل ٹوپی پہنے ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ ابو بکر ’ اے‘ اور رابح ’این‘ نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا تھا۔ رابح پیرس حملوں کے تناظر میں بھی حکام کو مطلوب تھا۔
برسلز کے میئر ایو مییو نے بتایا کہ فیصل خود کو ایک فری لانس صحافی بتاتا تھا اور وہ اکثر اس پارک میں دیکھا گیا جہاں پر سیاسی پناہ کے متلاشی جمع ہوا کرتے تھے۔ اس دوران جرمن ارکان پارلیمان یورپی سطح پر سلامتی کے اداروں کے مابین تعاون کو بڑھانے اور معلومات کے تبادلے کے نظام کو بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔