1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’برلن میں بے گھر افراد کی خالی عمارتوں پر قبضے کی کوشش‘

21 مئی 2018

برلن میں پراپرٹی کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اتوار کے دن درجنوں بے گھر افراد نے متعدد خالی عمارتوں پر قبضہ کرنے کی کوشش کی تاہم پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ان مظاہرین کو ان عمارتوں سے نکال دیا۔

https://p.dw.com/p/2y3Zz
Deutschland Hausbesetzungen in Berlin
تصویر: picture-alliance/dpa/P. Zinken

جرمن حکام نے بتایا ہے کہ اتوار کے دن درجنوں مظاہرین برلن کے مختلف علاقوں میں واقع ایسی متعدد عمارتوں میں گھس گئے، جو خالی ہیں۔ یہ مظاہرین برلن میں سستی رہائش کی کمی اور بے گھر افراد کے ساتھ یک جہتی کا اظہار کر رہے تھے۔

جرمنی میں غریب اور بےگھر افراد کی تعداد میں اضافہ کیوں؟

ہر ایک سو تیرہ میں سے ایک فرد بے گھر یا مہاجر

جرمنی کے نئے ماحول دوست بجلی گھر

حالیہ برسوں کے دوران برلن میں پراپرٹی کی قیمتوں اور کرایوں میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق سن دو ہزار سترہ میں دنیا بھر میں کسی بھی شہر میں ایسا اضافہ نہیں ہوا، جو برلن میں نوٹ کیا گیا ہے۔

پولیس نے بتایا ہے کہ اتوار کے دن ان مظاہرین نے حکومت کی ایک خالی عمارت پر بھی قبضہ کر لیا۔ بتایا گیا ہے کہ 80 مظاہرین اس عمارت میں داخل ہوئے جبکہ سو کے قریب اس عمارت کے باہر نعرے بازی کرتے رہے۔

مقامی میڈیا نے ان مظاہروں کو برلن میں رہائش کی مناسب اور سستی سہولیات کی کمی اور کرایوں میں ہوشربا اضافے کے خلاف ایک علامتی مظاہرہ قرار دیا ہے۔

ان مظاہرین کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ برلن کے ہزاروں شہری بے گھر ہیں جبکہ جن کے پاس گھر ہیں وہ اپنی کمائی کا ایک بڑا حصہ کرایوں پر خرچ کر رہے ہیں۔

مزید کہا گیا کہ ’یہ غیرقانونی ہے کہ گھر صرف اس لیے کرائے پر نہ دیے جائیں اور خالی رکھیں جائیں کہ وہاں صرف زیادہ کمانے والے اور کرائے ادا کرنے والے افراد کو ہی رہائش مل سکے۔

اس صورتحال میں لیفٹ پارٹی کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان کے مطابق ’برلن میں ایک سستا اپارٹمنٹ تلاش کرنا انتہائی مشکل کام ہے‘۔ اس سیاسی جماعت نے زور دیا ہے کہ شہریوں کو بنیادی ضروریات زندگی کی دستیابی کے لیے ایکشن لینے کی ضرورت ہے۔

ادھر گرین پارٹی نے کہا ہے کہ حکومت کی ہاؤسنگ پالیسی بتاتی ہے کہ برلن کی خالی عمارتوں پر قبضہ کرنے والے ’درست اور ٹھیک‘ تھے۔

اس حوالے سے جرمنی کی بزنس نواز سیاسی پارٹی ایف ڈی پی کی طرف سے کہا گیا ہے کہ ’قبضہ کرنے والوں نے ایک مرتبہ پھر اپنے مجرمانہ محرکات اور اعمال کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کی ہے‘۔

اس پارٹی کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’مجرموں کے ساتھ مذاکرات‘ نہیں ہونا چاہئیں۔ جرمن دارالحکومت برلن میں ماضی میں بھی ایسے بے گھر افراد کی طرف سے خالی مکانات اور عمارتوں پر قبضے کی کوشش کی جا چکی ہے۔

ع ب / ص ح / خبر رساں ادارے