بريگزٹ ميں يورپی مفادات کے تحفظ کے ليے قرارداد منظور
6 اپریل 2017يورپی پارليمان نے بريگزٹ کے عمل کو پايہ تکميل تک پہنچانے کے ليے آئندہ دو برس ميں ہونے والے مذاکراتی عمل کے ليے کئی اہم نکات کی منظوری دے دی ہے۔ اس سلسلے ميں يورپی يونين کے صدر ڈونلڈ ٹسک کی طرف سے جمع کرائی جانے والی قرارداد کے حق ميں 516 ووٹ ڈالے گئے جبکہ 133 ارکان پارليمان نے اس کی مخالفت کی اور پچاس نے اپنا حق رائے دہی استعمال نہيں کيا۔ يہ رائے شماری فرانسيسی شہر اسٹراس برگ ميں گزشتہ روز منقعد ہوئی۔
برطانوی وزير اعظم ٹيريزا مے نے يورپی يونين کو گزشتہ ہفتے خط تحرير کرتے ہوئے برطانيہ کے بلاک کے اخراج يا بريگزٹ کا باقاعدہ عمل شروع کر ديا ہے۔ اس کے رد عمل ميں ہی ڈونلڈ ٹسک نے بريگزٹ کو منتقی انجام تک پہنچانے کے ليے دو برس تک ہونے والے مذاکراتی عمل کے ليے گائيڈ لائنز پر ايک قرارداد ترتيب دی تھی، جس پر گزشتہ روز رائے شماری ہوئی۔
قرارداد کے مسودے ميں يہ واضح کيا گيا ہے کہ برطانيہ يورپی بلاک سے اپنے اخراج کی کسی ڈيل کو حتمی شکل دينے سے قبل برطانيہ ميں رہائش پذير تين ملين کے لگ بھگ ديگر يورپی ملکوں کے شہريوں کے حقوق کے علاوہ شمالی آئرلينڈ کی سرحد جيسے امور پر وضاحت پيش کرے۔ مسودے ميں کہا گيا ہے کہ يورپی اراکين پارليمان سن 2019 ميں برطانيہ کے يورپ کی سنگل مارکيٹ سے اخراج کے اثرات کو محدود کرنے کے ليے ايک عبوری ڈيل کو حتمی شکل دينے کے ليے تيار ہيں، بشرط يہ کہ اس کی مدت تيس برس سے زيادہ نہ ہو۔
يورپی يونين کے صدر ڈونلڈ ٹسک نے اپنے مشوروں ميں يہ بھی لکھا تھا کہ بريگزٹ کے بعد يورپی يونين اور برطانيہ کے درميان طے پانے والی کسی بھی ممکنہ تجارتی ڈيل کے ليے اسپين کی توثيق لازمی ہے۔ اسپين اور برطانيہ کے مابين جبرالٹر کے جزيرے پر تنازعہ پايا جاتا ہے، جو سن 1713 سے برطانوی سرزمين مانا جاتا ہے۔ منظور ہونے والی قرارداد ميں البتہ جبرالٹر کا کوئی ذکر نہيں۔ علاوہ ازيں بريگزٹ ميں اہم کردار ادا کرنے والے برطانوی سياست دان نائجل فراج نے اخراج کے ليے برطانيہ کے سامنے کئی بلين ڈالر کی ادائيگی کی ڈيل سامنے رکھنے پر يورپی يونين کو ’مافيا‘ سے تعبير کيا ہے۔