بلغاریہ کی صحافی کا قتل، جرمنی میں گرفتاری
10 اکتوبر 2018لغاریہ کی ایک ٹیلی وژن میزبان وکٹوریا مارینووا کے قتل میں ملوث ہونے کے شبے میں ایک اکیس سالہ شخص کو حراست میں لیا گیا ہے۔ صوفیہ حکام نے تصدیق کی ہے کہ مشتبہ شخص قتل کی اس واردات کے بعد جرمنی فرار ہوا تھا، جسے منگل کی شام پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔
بلغاریہ کے مستغیث اعلیٰ سوتیر ساتساروف نے بتایا کہ اکیس سالہ سیویرن کراسیمیروف کو حراست میں لیا گیا ہے۔ کراسیمیروف بلغاریہ کا شہری ہے۔ جرمن صوبے لوئر سیکسنی کے حکام نے بتایا ہے کہ مشتبہ شخص کو ہیمبرگ شہر کے قریب سے گرفتار کیا گیا۔ اس کے یورپی ورانٹ گرفتاری جاری کیے گئے تھے۔
بلغاریہ کے دفتر استغاثہ کے مطابق مشتبہ شخص سے جاری تفتیش کے دوران ابھی تک اس واقعے اور مقتولہ کے صحافتی کام کے درمیان کوئی تعلق ثابت نہیں ہو سکا ہے۔
تیس سالہ مارینووا مقامی ٹیلی وژن چینل ’ ٹی وی این‘ سے وابستہ تھیں۔ ان کی لاش ہفتے کو دریائے ڈینیوب کے کنارے آباد شہر ’روسے‘ کے ایک پارک سے ملی تھی۔ انہیں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، تشدد کیا گیا اور بعد ازاں گلا دبا کر ہلاک کر دیا گیا۔
بلغاریہ کے وزیر داخلہ نے بتایا کہ تفتیش کاروں کو مارینووا کے جسم اور کپڑوں سے ملنے والے ڈی این اے کے نمونوں کی جانچ پڑتال کے بعد یہ گرفتاری عمل میں آئی ہے۔ مقامی میڈیا نے بتایا کہ کراسیمیروف کی والدہ جرمنی میں رہتی ہیں۔
کراسیمیروف ہفتے کی دوپہر روسے شہر سے ایک پل پار کر کے رومانیہ میں داخل ہوا تھا۔ بتایا گیا ہے کہ ملزم کو دھاتی کوڑا کرکٹ چوری کرنے کے الزام میں پولیس پہلے بھی گرفتار کر چکی ہے۔
گزشتہ دو برسوں کے دوران سلواکیہ اور مالٹا میں سرکاری محکموں میں بدعنوانی کی چھان بین کرنے والے دو صحافیوں کو قتل کیا جا چکا ہے۔