بنگلہ دیش میں الیکشن اگلے سال کے آخر تک ہو سکتے ہیں، یونس
16 دسمبر 2024بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس نے ملک میں آئندہ عام انتخابات 2025 کے آخر تک منعقد کرائے جانے کا مشروط عندیہ دیا ہے۔ نوبل انعام یافتہ معیشت دان محمد یونس نے آج بروز پیر کہا کہ یہ انتخابات اسی صورت میں منعقد ہو سکتے ہیں کہ پہلے ملک میں انتخابی اصلاحات کی جائیں۔ بنگلہ دیش کی سابقہ وزیر اعظم شیخ حسینہ بڑے پیمانے پر عوامی احتجاج کےبعد اگست میں مستعفی ہونے کے بعد بھارت فرار ہو گئی تھیں، جس کے بعد سے اس جنوبی ایشائی ملک میں ایک عبوری حکومت قائم ہے۔
محمد یونس نے ایک ٹیلی ویژن تقریر میں کہا، ''اگر سیاسی اتفاق رائے ہو اور ووٹر لسٹوں کو صرف معمولی اصلاحات کے ساتھ درست طریقے سے تیار کیا جائے، تو 2025 کے آخر تک نئے عام انتخابات کا انعقاد ممکن ہو سکتا ہے۔‘‘
بنگلہ دیشی آرمی چیف جنرل وقار الزمان، جن کا طالب علموں کے پرتشدد مظاہروں کے دوران شیخ حسینہ کی حمایت سے انکار ہی سابقہ وزیر اعظم کی اقتدار سے رخصتی کا باعث بنا تھا، نے ستمبر میں خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا تھا کہ ملک میں جمہوریت کو بارہ سے اٹھارہ ماہ کے اندر بحال کیا جانا چاہیے۔
سولہ دسمبر 1971ء کو نو ماہ کی خانہ جنگی کے بعد بنگلہ دیش کی پاکستان سے آزادی حاصل کرنے کی 53 ویں سالگرہ کے موقع پر اپنے خطاب میں محمد یونس نے کہا کہ نئے عام انتخابات صرف انتخابی اصلاحات کے بعد ہی ممکن ہوں گے۔
انہوں نے کہا، ''اگر اضافی اصلاحات کی ضرورت ہے، تو قومی اتفاق رائے کو مدنظر رکھتے ہوئے، ان میں مزید کم از کم چھ ماہ بھی لگ سکتے ہیں۔‘‘ بنگلہ دیش میں حزب اختلاف کی دونوں بڑی جماعیتں بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی اور عوامی لیگ نے جلد از جلد انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
ش ر⁄ م م (روئٹرز)