بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم کا انکار، پاکستانی شائقین کے لیے دھچکہ
2 اپریل 2012بنگلہ دیشی سیکورٹی وفد نے پہلے پاکستان آکر ٹیم بھیجنے کی حامی بھی بھر لی مگر اپنے ملک واپس جانے کے بعد انہوں نے یو ٹرن لے لیا۔ بنگلہ دیشی فیصلے نے کھلاڑیوں اور آفیشلز کے ساتھ شائقین کو بھی انتظار کی سولی پر لٹکا دیا ہے۔
چاچا کرکٹ صوفی جلیل کوپاکستانی کرکٹ ٹیم کا سب سے بڑا سپورٹر سمجھا جاتا ہے۔ پہلے دیس ہو یا پردیس چاچا پاکستان کا سبرہلالی پرچم لیکر کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کے لیے اسٹیڈیم پہنچ جاتے تھے مگر تین مارچ دو ہزار نو کو سری لنکن ٹیم پر ہونے والے حملے کے بعد سے غیر ملکی ٹیموں نے پاکستان آنا چھوڑ دیا ہے جس پر چاچا کرکٹ کہتے ہیں کہ اب ملک میں کرکٹ ہو نہیں رہی اور غیر ملکی دوروں کے لیے اسپانسرشپ دستیاب نہیں۔ وہ کہتے ہیں ایک واقعہ کی اتنی بڑی سزا پاکستانی کرکٹ کے پرستاروں کو نہیں ملنی چاہیے۔
شائقین کرکٹ کی طرح کچھ ایسے ہی خیالات پاکستان کرکٹ ٹیم کے ان کھلاڑیوں کے بھی ہیں جنہوں نے اپنے ہم وطنوں کے سامنے کبھی کوئی بین الاقوامی میچ نہیں کھیلا اور ہوم سیریز بھی دیارغیر میں ہی کھیلنے پر مجبور رہے ہیں۔ پاکستانی ٹیم کے وکٹ کیپر سرفراز احمد کہتے ہیں کہ اپنی سرزمین پر کھیلنا ان کا خواب ہے کیونکہ ہیرو بننے کے لیے اپنوں کے سامنے ہی پرفارم کرنا پڑتا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے لیے ڈومیسٹک میچوں میں سیکورٹی کا انتظام کرنے والی ایک نجی سیکورٹی کمپنی ڈی جی ایم کے مالک ندیم سید کا دعویٰ ہے کہ پاکستان میں اب ڈومیسٹک میچوں کے موقع پر بھی سیکورٹی کے جدید ترین انتظامات کیے جاتے ہیں اس لیے بنگلہ دیش سمیت کسی بھی غیر ملکی ٹیم کے دورہ پاکستان میں اب سیکورٹی کے خدشات کو رکاوٹ نہیں سمجھا جانا چاہیے۔
واضح رہے کہ اتوار کی رات راولپنڈی میں ختم ہونے والے پاکستان کے ڈومیسٹک ٹونٹی ٹونٹی ٹورنامنٹ کا کراچی اور سیالکوٹ کے درمیان فائنل پچیس ہزار تماشایوں نے دیکھا تھا جنہیں سیکورٹی کے سخت مراحل سے گزر کر گراونڈ میں داخلے کی اجازت ملی البتہ کوئی ایک بھی ناخوشگوار واقعہ نہیں ہوا۔
پاکستان میں کرکٹ اور سیکورٹی کی صورتحال کے حوالے سے پاکستان کرکٹ بورڈ کے ڈائریکٹر ذاکر خان نے ڈوئچے ویلے کو بتایا کہ ہم تمام مشکلات کے باوجود کوالٹی کرکٹرز پیدا کرنے کے لیے مقامی ٹورنامنٹس کا انعقاد کر رہے ہیں تاکہ دنیا کے ساتھ کرکٹ میں شانہ بشانہ چل سکیں۔
بنگلہ دیش کی طرف سے سرد مہری دکھائے جانے کے باوجود پاکستان کرکٹ بورڈ نے بین الاقوامی کرکٹ کو واپس لانے کے لیے ہمت نہیں ہاری۔ پی سی بی کی دعوت پر اب برٹش یونیورسٹیز کی کرکٹ ٹیم پاکستان کا ہنگامی دورہ کر رہی ہے ۔ اس ضمن میں پی سی بی کے ڈائریکٹر اورسابق کپتان انتخاب عالم کا کہنا تھا کہ ہم اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں ماہ انگلینڈ کے مشہور کرکٹ کلب لیشنگ کرکٹ کلب کے بھی دورہ پاکستان کا قوی امکان ہے۔ برائن لارا سمیت دنیا کے کئی نامورکھلاڑی اس کلب کی ٹیم میں شامل ہیں۔
دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ نے اس جمود کو توڑنے کے لیے بھارت میں ہونیوالی آئی پی ایل کی طرز پر پاکستان پریمیر لیگ پی پی ایل کروانے کا منصوبہ تیار کیا ہے جس میں لاہور اور کراچی سمیت پاکستانی شہروں کی مختلف ٹیموں کے درمیان رواں برس اکتوبر میں میچز کرائے جائیں گے جس میں بھاری معاوضوں پر غیر ملکی کھلاڑیوں کی خدمات بھی حاصل کی جائیں گی۔
رپورٹ: طارق سعید، لاہور
ادارت: افسر اعوان