بھارتی بحریہ کے اہلکاروں کو شاہ رخ خان نےقطر سے رہائی دلائی؟
14 فروری 2024قانون و انصاف اور صنعت و تجارت کے سابق وفاقی وزیر اور حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینیئر رہنما سبرامانیم سوامی کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر منگل کے روز ایک پوسٹ نے ملک میں ہلچل مچادی۔ اس پوسٹ کے بعد سوشل میڈیا پر سوامی کی تائید اور مخالفت میں بیانات کا سلسلہ بھی شروع ہو گیا۔
قطر: جاسوسی کے الزام میں قید بھارتی بحریہ کے سابق اہلکار رہا
سبرامانیم سوامی نے اپنی پوسٹ میں لکھا تھا کہ جاسوسی کے الزام میں قطر کی عدالت نے بھارتی بحریہ کے جن آٹھ سابق اہلکاروں کو موت کی سزا سنائی تھی انہیں بچانے اور بھارت واپس بھیجنے میں بالی وڈ کے باد شاہ کے نام سے مشہور اداکار شاہ رخ خان نے اہم کردار ادا کیا۔ ان کی درخواست پر ہی قطری حکومت نے ان لوگوں کو رہا کیا ہے۔
سبرامانیم سوامی نے کیا کہا تھا؟
وزیر اعظم نریندر مودی نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں جاسوسی کے الزام میں سزائے موت پانے والے بھارتی بحریہ کے سابق اہلکاروں کی پیر کے روز وطن واپسی کا خیر مقدم کیا تھا۔ سابق رکن پارلیمان سبرامنیم سوامی نے اسی کے جواب میں منگل کے رو زایک پوسٹ کیا۔
سوامی نے اپنی پوسٹ میں لکھا،"مودی کو فلم اسٹار شاہ رخ خان کو اپنے ساتھ قطر لے جانا چاہئے کیونکہ بھارتی وزارت خارجہ اور بھارت کے قومی سلامتی کے مشیر قطر کے شیوخ کو راضی کرنے میں ناکام رہے، جس کے بعد مودی نے خان سے مداخلت کرنے کی التجا کی اور اس طرح قطر کے شیوخ سے ہمارے بحریہ کے افسران کو آزاد کرنے کے لیے ایک مہنگا تصفیہ ہوا۔"
'جاسوسوں' کو سزائے موت پر بھارت اور قطر کے تعلقات کشیدہ
خیال رہے کہ وزیر اعظم مودی ان دنوں متحدہ عرب امارات کے تین روزہ دورے پر ہیں اور وہ قطر بھی جائیں گے۔
پرشانت شاہ نامی ایک صارف، جو خود کو آنترپیونور بتاتے ہیں، نے بھی ٹوئٹ کیا: ایس آر کے (شاہ رخ خان) ذاتی طورپر قطر گئے اور قطر کے امیر سے براہ راست ملاقات کرکے بحریہ کے آٹھ سابق افسروں کو رہا کرنے کی درخواست کی۔ کیا شاندار آدمی ہے، جہاں ہر کوئی ناکام ہو گیا، ایس آر کے نے اس کا بیڑا اٹھایا اور رہائی کو یقینی بنایا۔"
شاہ رخ خان کی جانب سے تردید
شاہ رخ خان نے ان دعوؤں کی تردید کی کہ وہ بھارتی بحریہ کے افسران کی رہائی میں شامل تھے۔ 'کنگ خان' کی ٹیم نے اس حوالے سے ایک بیان بھی جاری کیا ہے۔
شاہ رخ خان کی منیجر پوجا ڈڈلانی نے انسٹاگرام پر ایک بیان میں کہا،" قطر سے بھارتی بحریہ کے افسران کی رہائی میں شاہ رخ خان کے مبینہ کردار سے متعلق رپورٹوں کے بارے میں مسٹر شاہ رخ خان کا کہنا ہے کہ ان کے شامل ہونے کا ایسا کوئی بھی دعوی بے بنیاد ہے۔ وہ اس بات پر بھی زور دیتے ہیں کہ اس کامیابی کا دارومدار پوری طرح بھارتی حکومت کے افسران کے سر ہے اور وہ اس معاملے میں اپنی شرکت کی تردید کرتے ہیں۔"
پوجا ڈڈلانی نے بیان میں مزید کہا کہ،" سفارت کاری اورنظام حکومت سے متعلق تمام امور کو بھارتی رہنما انتہائی قابلیت اور مہارت سے انجام دیتے ہیں۔ مسٹر خان بہت سے دیگر بھارتیوں کی طرح خوش ہیں کہ بحریہ کے افسران اپنے گھر پر محفو ظ ہیں اور وہ ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں۔"
یہ افواہ کیوں پھیلی؟
سبرامنیم سوامی کے سوشل میڈیا پوسٹ کو اس لیے بھی تقویت ملی کیونکہ شاہ رخ خان حال ہی میں اے ایف سی ایشیا کپ فائنل مقابلے میں مہمان خصوصی کے طورپر شرکت کے لیے قطر میں تھے۔ میڈیا میں شائع تصویروں میں دیکھا جاسکتا ہے کہ انہیں قطری وزیر اعظم محمد بن عبدالرحمان بن جاسم الثانی خوش آمدید کہہ رہے ہیں۔
کیا بالی وڈ بھارت اور پاکستان کو قریب لاسکتا ہے؟
شاہ رخ خان دوبئی کے بھی برانڈ ایمبیسڈر ہیں اور وہاں کے شاہی خاندان سے بھی ان کے قریبی تعلقات ہیں۔
بھارتی وزارت خارجہ نے اس نئے تنازعے پر فی الحال کوئی بیان نہیں دیا ہے۔
اس نے پیر کے روز جاری ایک بیان میں کہا تھا کہ بھارتی بحریہ کے آٹھ سابق اہلکاروں میں سے سات بھارت واپس لوٹ آئے ہیں۔
بحریہ کے ان سابق فوجیوں کو اگست 2022 میں جاسوسی کے ایک مبینہ کیس میں اس خلیجی ملک میں حراست میں لیا گیا تھا۔ قطری حکام نے ان پر آبدوز کی جاسوسی کا الزام لگایا تھا اور اسی ماہ انہیں جیل بھیج دیا گیا تھا۔
قطر کی ایک عدالت نے بعد میں انہیں موت کی سزا سنائی تھی۔