ترک صدر رجب طیب ایردوآن ملک میں افراط زر کی بڑھتی ہوئی شرح پر قابو پانا چاہتے ہیں تاہم ساتھ ہی وہ شرح سود میں کمی کے خواہاں بھی ہیں۔ یہ پالیسی ملکی کرنسی کے لیے بحران پیدا کر چکی ہے۔ ترک لیرا اپنی 44 فیصد تک قدر کھو چکا ہے اور زیادہ تر ترکوں کے لیے روزمرہ کی ضروریات پوری کرنا بھی مشکل ہو چکا ہے۔