ترکی میں اونٹوں کی لڑائی کا رواج
مغربی ترکی میں نہ تو مرغوں اور نہ ہی بھینسوں کو ایک دوسرے سے لڑانے کا کھیل کھیلا جاتا ہے۔ یہاں پر اکھاڑے میں سجے سجائے اونٹ اتارے جاتے ہیں۔
اوٹنوں کا مقابلہ حسن
مقابلے سے ایک روز قبل مغربی ترکی کے شہر ’سیلچک‘ میں اس لڑائی میں حصہ لینے والے اونٹوں کی نمائش ہوتی ہے۔ اس روز ان سجائے گئے اونٹوں کو ایک جیوری کے سامنے سے گزارا جاتا ہے۔ اسے اونٹوں کا مقابلہ حسن بھی کہا جاتا ہے۔
پیار سے دیکھ بھال
مالکان انتہائی شفقت سے اپنے اونٹوں کو ان مقابلوں کے لیے تیار کرتے ہیں اور یہ تیاریاں اکثر کئی ہفتے جاری رہتی ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ اونٹوں کے یہ مقابلے اس تاریخی تعلق کو زندہ رکھنے میں بھی مدد دیتے ہیں، جو ماضی میں روایتی طور پر خانہ بدوشوں اور ان کے جانوروں کے مابین پایا جاتا تھا۔
خانہ بدوشوں کی روایت
کہا جاتا ہے کہ اونٹوں کو ایک دوسرے سے لڑانا خانہ بدوشوں کا وقت گزاری کے لیے پسندیدہ مشغلہ تھا۔ یہ روایت اس دور کی باقیات میں شامل ہے، جب لوگ خانہ بدوش تھے اور تجارتی قافلوں کے لیے اونٹ استعمال ہوتے تھے۔
اونٹ بمقابلہ اونٹ
اوٹنوں کی لڑائی کے وقت میلے میں شریک تمام افراد پر سنجیدگی طاری ہو جاتی ہے۔ اکھاڑے میں اونٹ اپنے حریف پر حاوی ہونے کی کوشش کے دوران ایک دوسرے کو لاتیں مارتے ہیں اور روند دیتے ہیں۔ اس موقع پر ان اونٹوں کی مدد کے لیے بھی کچھ لوگ موجود ہوتے ہیں، جو ان جانوروں کو ایک دوسرے کو کاٹنے نہیں دیتے۔ ’تولو‘ نسل کے اونٹ انتہائی نایاب ہوتے ہیں اور ان کی ہر حالت میں حفاظت کی جاتی ہے۔
کون جیتا، کون ہارا؟
اس مقابلے میں وہی اونٹ جیتتا ہے، جو اپنے مخالف کو پہلے دھکیلنے میں کامیاب ہو جائے، یا پھر اس کا حریف چلا اٹھے یا پھر زمین پر گر جائے۔ جیت کی خوشی میں اونٹ کے منہ سے جھاگ نکلنے لگتی ہے۔
میلے کی خاصیت
آج کل یہ میلہ فٹ بال کے اسٹیڈیمز، قدیمی عمارتوں یا پھر کھلے میدانوں میں منعقد ہوتا ہے۔ اگر صرف ’سیلچک‘ کی بات کی جائے تو یہاں ہر سال اس موقع پر بیس ہزار شائقین آتے ہیں اور مقابلے کے لیے تقریباً ایک سو بیس اونٹ لائے جاتے ہیں۔
میلہ بھی اور پکنک بھی
اونٹوں کی لڑائی دیکھنے کے لیے شائقین صبح سویرے ہی اپنی کرسیاں لے کر میدان میں پہنچ جاتے ہیں تاکہ انہیں ان کی پسندیدہ جگہ مل سکے۔ ساتھ ہی کھانے پینے اور دیگر اشیاء کے ٹھیلے بھی لگائے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ لوگ خود ’بار بی کیو‘ بھی کرتے ہیں۔
غصے کا اظہار
اونٹ منہ سے جھاگ نکالتے ہوئے اپنے غصے کا اظہار کرتے ہیں۔ تولو نسل کے کچھ اونٹ ان مقابلوں کے اس قدر ماہر ہو چکے ہیں کہ وہ نومبر اور مارچ کے درمیان اپنے مالکان کے ساتھ مغربی ترکی کے مختلف شہروں میں منعقد کیے جانے والے مختلف میلوں میں شرکت کرتے ہیں۔