1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ترکی کو بحیرہ اسود میں گیس کے مزید ذخائر مل گئے

5 جون 2021

ترکی نے اعلان کیا ہے کہ بحیرہ اسود میں قدرتی وسائل کی تلاش کے دوران اسے گیس کے وسیع ذخائر ملے ہیں۔ ترک صدر رجب طیب ایردوآن کے مطابق یہ ذخائر 135 بلین مکعب میٹر سے زائد ہیں۔

https://p.dw.com/p/3uT61
Erdogan verkündet neuen Erdgasfund im Schwarzen Meer
تصویر: Turkish Presidency/AP/dpa/picture alliance

ترکی کو توانائی کے اپنے ذخائر کی کمی کا سامنا ہے اور وہ ملکی ضروریات پوری کرنے کے لیے زیادہ تر تیل اور گیس درآمد کرتا ہے۔ یہ ملک روسی قدرتی گیس کے بڑے خریداروں میں سے ایک ہے۔ گزشتہ کئی برسوں سے ترکی بحیرہ اسود میں قدرتی وسائل کی تلاش میں مصروف ہے۔

بحیرہ روم میں گیس کے ذخائر کے تنازعہ پر یونان کو ترکی کی دھمکی

ترکی اور یونان کے وزرائے خارجہ میں تلخ کلامی

ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے جمعہ چار جون کو بحیرہ اسود کے ساحلی صوبہ زونگولدک میں ایک نئی بندرگارہ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا فاتح نامی ڈرلنگ بحری جہاز نے ساکریا گیس فیلڈز میں 135 بلین کیوبک میٹر قدرتی گیس کے نئے ذخائر دریافت کیے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا، ''بحیرہ اسود میں دریافت ہونے والے گیس کے ذخائر اب 540 بلین کیوبک میٹر تک پہنچ چکے ہیں۔‘‘ ایردوآن کے بقول اس علاقے میں مزید گیس دریافت ہونے کی بھی توقع ہے۔

Erdogan verkündet neuen Erdgasfund im Schwarzen Meer
فاتح نامی ڈرلنگ بحری جہاز نے ساکریا گیس فیلڈز میں 135 بلین کیوبک میٹر قدرتی گیس کے نئے ذخائر دریافت کیے ہیں۔تصویر: Mustafa Ciftci/AA/picture alliance

اگست 2020ء میں ترکی نے اعلان کیا تھا کہ اس نے گیس کے اب تک کے سب سے بڑے ذخائر دریافت کیے تھے۔ 405 بلین کیوبک میٹر کے یہ ذخائر بھی بحیرہ اسود میں ہی ملے تھے۔ اُن ذخائر کی دریافت کا اعلان کرتے ہوئے ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے کہا ہے کہ ہدف یہ ہے کہ یہ گیس 2023ء کے آغاز تک مقامی مارکیٹ تک لائی جا سکے تاہم ماہرین نے خبردار کیا تھا کہ پیداوار شروع کرنے کے لیے نہ صرف زیادہ وقت درکار ہو گا بلکہ کئی بلین ڈالرز کی سرمایہ کاری بھی درکار ہو گی۔

بحیرہ اسود کے علاوہ ترکی بحیرہ روم کے مشرقی حصے میں بھی قدرتی وسائل کی تلاش میں مصروف ہے حالانکہ اس علاقے میں ترکی اور اس کے نیٹو اتحادی یونان کے ساتھ سمندری حدود کی سرحد کے معاملے پر تنازعہ بھی موجود ہے۔

ا ب ا / ع ح (اے پی، ڈی پی اے)