جرمن قومی فٹ بال لیگ سے متعلق اہم حقائق
جرمن قومی فٹ بال لیگ بُنڈس لیگا کے 56 ویں سیزن کا آغاز اگست کے اواخر میں ہو رہا ہے۔ اس مرتبہ بھی فیورٹ ٹیم دفاعی چیمپیئن بائرن میونخ ہی ہے۔ جانیے جرمن فٹ بال لیگ سے متعلق دلچسپ حقائق۔
بائرن میونخ کا ریکارڈ
بائرن میونخ کی ٹیم مسلسل چھ مرتبہ جرمن قومی فٹ بال لیگ (بُنڈس لیگا) کا ٹائٹل اپنے نام کر چکی ہے۔ مجموعی طور پر میونخ کلب اٹھائیس مرتبہ یہ کپ جیت چکا ہے۔ یہ فٹ بال کلب مالی لحاظ سے بھی سب سے آگے اور انتہائی طاقتور ہے۔ اس کی سالانہ آمدنی چھ سو ملین یورو ہے۔
نئے طاقتور کلب
سن دو ہزار سترہ اور اٹھارہ میں ایف سی نیورنبرگ آٹھویں مرتبہ زیریں لیگ سے ترقی کرتے ہوئے بنڈس لیگا میں پہنچا ہے۔ جرمن قومی فٹ بال لیگ میں یہ ایک ریکارڈ ہے۔ اسی طرح فورٹونا ڈسلڈورف نے بھی چھٹی مرتبہ بنڈس لیگا ون کے لیے کوالیفائی کیا ہے۔
تکنیکی انقلاب
بُنڈس لیگا کے ریفری ایک عرصے سے معلومات کے تبادلے کے لیے ہیڈ سیٹ استعمال کر رہے ہیں۔ لیکن اب کوچوں کو بھی ہیڈ سیٹ دیے جائیں گے۔ ہر ٹیم کے کوچنگ اسٹاف کو تین ہیڈ سیٹ فراہم کیے جائیں گے۔ یوں یہ کوچ میچ کے دوران ہی براہ راست اہم معلومات حاصل کر پائیں گے اور ان کی روشنی میں ’گیم پلان‘ بھی ترتیب دے پائیں گے۔
ورلڈ کپ کی طرز پر ’ویڈیو اسسٹنٹ ریفری‘
بنڈس لیگا کے سن دو ہزار سترہ اور اٹھارہ کے سیزن میں ویڈیو اسسٹنٹ ریفری‘ سے بھی مدد لی گئی لیکن اسے کم ہی کامیابی حاصل ہوئی۔ یہ نظام اتنا موثر نہیں تھا جیسا خیال کیا جا رہا تھا۔ اب اس میں مزید بہتری لائی جائے گی۔ اس مرتبہ روس میں ہونے والے ورلڈ کپ طرز کا کامیاب ویڈیو نظام لایا جا رہا ہے۔
شائقین کے لیے مقناطیس
بُنڈس لیگا کو شائقین کے لیے مقناطیس بھی قرار دیا جاتا ہے۔ ڈورٹمنڈ شہر کے ایک اسٹینڈ میں تقریبا ساڑھے چوبیس ہزار افراد کے کھڑے ہونے کی جگہ ہے اور یہ اس شہر کی ٹیم کے ہر میچ میں بھرا ہوتا ہے۔ اسی طرح جن اسٹیڈیمز میں میچ ہوتے ہیں، وہ بھی شائقین سے بھر جاتے ہیں۔ اوسطاﹰ ہر میچ دیکھنے کے لیے چوالیس ہزار شائقین اسٹیڈیم پہنچتے ہیں جو کہ یورپ میں ایک ریکارڈ ہے۔
اسٹیڈیم میں اسٹینڈ ہال
جرمنی میں اس قومی فٹ بال لیگ کے دوران ابھی تک شائقین کے لیے فٹ بال اسٹینڈ ہالز کا استعمال کیا جاتا ہے۔ پہلے یہ ہر اسٹیڈیم کا لازمی جزو ہوتے تھے لیکن برطانیہ، اٹلی اور اسپین میں یہ ختم کیے جا چکے ہیں۔ کئی غیرملکی مداح صرف ان اسٹینڈ ہالز کی وجہ سے جرمنی فٹ بال دیکھنے آتے ہیں۔
خاتون بھی ریفری
ایسا یورپ کی کسی بھی ٹاپ لیگ میں نہیں ہے۔ جرمنی کی قومی فٹ بال لیگ میں پہلی مرتبہ ستمبر دو ہزار سترہ کو ایک خاتون بیبیانہ شٹائن ہاؤس کو بطور ریفری شامل کیا گیا تھا۔
مہنگا ترین کھلاڑی
فرانس کے کورنٹین ٹولیسو کو بُنڈس لیگا کا مہنگا ترین کھلاڑی قرار دیا جاتا ہے۔ بائرن میونخ نے اسے سن دو ہزار سترہ میں ساڑھے اکتالیس ملین یورو میں خریدا تھا۔ جرمن قومی فٹ بال لیگ میں ابھی تک اتنی زیادہ رقم کسی کو بھی کھلاڑی کے لیے ادا نہیں کی گئی۔
غیرملکی کھلاڑی
یورپ کی کئی دیگر فٹ بال لیگز کے برعکس جرمن فٹ بال کلبوں میں غیرملکی کھلاڑیوں کے شمولیت کے حوالے سے کوئی حد مقرر نہیں ہے۔ گزشتہ سیزن میں فرینکفرٹ کی ٹیم کولون کے مدمقابل تھی اور اس کے گیارہ کھلاڑیوں کا تعلق گیارہ مختلف ممالک سے تھا۔