جرمن وزیر خارجہ سعودی عرب اور قطر کے دورے پر، مقاصد کیا؟
15 مئی 2023جرمن وزیر خارجہ اپنے تین روزہ دورے کا آغاز سعودی عرب کے ساحلی شہر جدہ سے کر رہی ہیں جہاں وہ اپنے سعودی ہم منصب فیصل بن فرحان سے ملاقات کریں گی۔ جرمن وزارت خارجہ کے ترجمان کے مطابق اس ملاقات میں دو طرفہ تعلقات، اہم علاقائی امور، جن میں سوڈان اور یمن میں بحرانی صورتحال سے نمٹنے کی فوری حکمت عملی پر بات چیت کی جائے گی۔
حال ہی میں جدہ میں ہی سوڈان کی حکومتی فوج اور مخالف ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان امریکہ، اقوام متحدہ اور سعودی عرب کے نمائندوں کے زیر اہتمام مذاکرات شروع کیے گئے تھے، جس کے بعد دونوں متحارب دھڑوں نے شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے پر اتفاق کیا تھا۔
یمن اور شام کے تنازعات
تین روزہ دورے کے دوران جرمن وزیر خارجہ یمنی وزیر خارجہ احمد بن مبارک اور اقوام متحدہ کے مندوب برائے یمن ڈیوڈ گریسلی سے بھی ملاقاتیں کریں گی۔ خارجی امور کے دیگر معاملات کی فہرست میں سعودی عرب اور ایران کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی، شام کی عرب لیگ میں واپسی جیسے موضوعات بھی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ عرب لیگ نے شامی صدر بشارالاسد کو رواں ہفتے کے اواخر میں جدہ میں ملاقات کے لیے مدعو کر رکھا ہے۔ اس فیصلے کا مقصد شامی صدر بشار الاسد کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے علاقائی طاقتوں کے فیصلے کو مستحکم کرنا ہے۔ عرب لیگ نے شام کی رکنیت سن 2011ء میں اسد حکومت کے خلاف سڑکوں پر نکلنے والے مظاہرین کے خلاف خونریز کریک ڈاؤن کے بعد معطل کر دی تھی۔
انسانی حقوق اور ماحولیاتی تحفظ
توقع ہے کہ گرین پارٹی سے تعلق رکھنے والی جرمن وزیر خارجہ بیئربوک اوپیک کے ایک اہم رکن اور خام تیل پیدا کرنے والے ملک سعودی عرب کے ساتھ توانائی کے مسائل پر بھی بات چیت کریں گی۔ سعودی عرب کو فوسل فیول کے انحصار کو کم کرنے، اور شمسی توانائی سمیت ہائیڈروجن جیسے ماحول دوست توانائی کے ذرائع کو اپنانے والے ممکنہ ملک کے طور پر بھی دیکھا جاتا ہے۔
اس کے علاوہ جرمن وزیر خارجہ سول سوسائٹی کے نمائندوں کے ساتھ عرب دنیا میں انسانی حقوق کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کریں گی۔
قطر کا دورہ
بعد ازاں قطر کے دارالحکومت دوحہ میں جرمن وزیر خارجہ کی قطری صدر اور وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمٰن الثانی سے ملاقات بھی متوقع ہے۔ اپنے دورے کے تیسرے اور آخری روز وہ انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) کے نمائندوں کے ساتھ بھی ایک خصوصی میٹنگ کریں گی، جس میں اس خلیجی ملک میں مزدوروں کے حقوق پر بات کی جائے گی۔ یاد رہے مغربی ممالک بالخصوص یورپ کی جانب سے قطر کو سن 2022 کے فٹبال ورلڈ کپ کی تیاری کے دوران غیر ملکی کارکنوں کے ساتھ مبینہ ناانصافیوں کے حوالے سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
ع آ / ع ت (ڈی پی اے / جرمن وزارت خارجہ)