جرمن پبلک سوئمنگ پول: گیارہ اہم چیزیں یاد رکھیں
موسم گرما میں جرمنی کے مختلف شہروں کی انتظامیہ کی نگرانی میں چلنے والے سوئمنگ پولز پر بہت بھیڑ ہوتی ہے۔ سوئمنگ پول تک جانے کے لیے چند قواعد و ضوابط اہم خیال کیے جاتے ہیں۔
فری سوئمنگ پول: حقیقت میں فری نہیں ہوتے
جرمنی میں پبلک سوئمنگ پول کے لیے ’فرائی باڈ‘ کی اصطلاح مروج ہے۔ معنی کے اعتبار سے یہ فری ہیں یا ان میں داخلہ مفت ہونا چاہیے لیکن ایسا نہیں ہے۔ اس طرح ان کو ’زومر باڈ‘ یا ’والڈ باڈ‘ بھی کہا جاتا ہے۔
کچھ سکے لے کر جائیں
زیادہ تر پبلک سوئمنگ پولز میں داخلے کے لیے ایک معمولی رقم دینا ہوتی ہے۔ اپنے کپڑوں اور دیگر سامان کو رکھنے کے لاکر میں ایک یا دو یورو کا سکہ ڈال کر ہی تالا لگانے پر چابی حاصل ہوتی ہے۔ اپنا سامان حاصل کرنے اور چابی واپس لاکر میں لگانے پر یہ سکہ واپس مل جاتا ہے۔
تیرنے سے قبل شاور لینا ضروری ہے
یہ خیال کیا جاتا ہے کہ سوئمنگ پول میں داخل ہونے سے قبل نہانا بہتر ہے کیونکہ اس سے پسینہ اور گرد وغیرہ بدن سے اتر جاتی ہے۔ کئی لوگ شاور لیتے وقت صابن یا شیمپو بھی کرتے ہیں۔ سوئمنگ پول میں وقت گزارنے کے بعد نہانا بہت اہم ہے کیونکہ اس سے پول میں ڈالے گئے کیمیکل بدن سے صاف ہو جاتے ہیں۔ جرمنی میں سوئمنگ پول پر کئی مرد ایک ہی مقام پر اکھٹے نہا رہے ہوتے ہیں۔ اسی طرح خواتین کے علیحدہ شاور ایریا ہوتا ہے۔
مناسب جوتے استعمال کریں
جرمن لوگ سوئمنگ پول پر عموماً فلپ فلوپ (کینچی چپل) استعمال کرتے ہیں۔ ان کا استعمال لازمی نہیں ہے لیکن باہر پہننے والے جوتے (اسٹریٹ شوز) تالاب کے قریب لانا ممنوع ہوتا ہے۔ ننگے پاؤں چلنے کو معیوب خیال نہیں کیا جاتا۔
تالاب میں جمپ دھیان سے لگائیں
پبلک سوئمنگ پول میں عموماٰ بلندی سے جمپ لگانا ممنوع ہوتا ہے۔ انتظامی ٹیم کی نگرانی میں یہ ممکن ہے۔ کئی پانی کے تالاب میں مخصوصی ایریا میں ڈائیو کرنے کے پلیٹ فارم ہوتے ہیں اور انتظامی کارکن کی موجودگی میں جمپ لگانا ممکن ہوتا ہے۔ جرمن سوئمنگ پول میں اسپرنگ بورڈز بھی نصب ہوتے ہیں لیکن اُن کا استعمال دیکھ بھال کر کرنا ہوتا ہے۔
ماہر پیراک مایوس ہو سکتے ہیں
موسم گرما میں پبلک سوئمنگ پول پر بہت سارے لوگ پہنچے ہوتے ہیں۔ ایسے میں ماہر پیرا ک کو ’فاسٹ لین‘ کے مقررہ علاقے میں بھی عام لوگوں کی بھیڑ کا سامنا ہو سکتا ہے اور یہ اُن کے لیے پریشانی و مایوسی کا سبب بنتا ہے۔ ماہر پیراک اپنے شوق کے لیے انڈور سوئمنگ پول استعمال کرنے کو فوقیت دیں۔
سوئمنگ پول کے ممنوعہ علاقے
بچوں کو تیرے کے امدادی سامان کے بغیر گہرے پانی میں جانے کی اجازت نہیں ہوتی۔ وہ نوجوان جنہیں تیرنا نہیں آتا، انہیں بھی امدادی سامان کے بغیر گہرے پانی میں جانے کی اجازت نہیں۔ بچوں کو پیراکی کا ابتدائی ٹیسٹ ’ سی ہارس‘ پاس کرنا لازمی ہوتا ہے۔ اس امتحان کو پاس کیے بغیر بھی بچے کم گہرے پانے میں لطف لے سکتے ہیں۔
سوئمنگ پول اور کھلونے
سوئمنگ پول میں ہوا سے بھرے مختلف قسم اور جسامت کے کھلونے لائے جا سکتے ہیں۔ کئی سوسمنگ پول پر ان کی اجازت نہیں ہوتی لیکن ایسے بہت ہی کم ہیں۔ جب پول لوگوں سے بھرے ہوں تو پھر بڑے کھلونوں کو تالاب میں ڈالنے سے روکا جا سکتا ہے۔
سوئمنگ کاسٹیوم لازمی ہے
بعض جرمن ننگے نہانے کو پسند کرتے ہیں لیکن پبلک سوئمنگ پول پر اس کی اجازت نہیں ہے۔ صرف انڈرویئر کے ساتھ بھی پانی میں جمپ نہیں لگایا جا سکتا۔ اس مقصد کے لیے مناسب کاسٹیوم لازمی ہے۔ مسلم خواتین برکینی پہن سکتی ہیں کیونکہ یہ سوئمنگ کاسٹیوم کے میٹیریل سے بنائی جاتی ہے۔
زمین پر بچھانے کے لیے اپنی چادر لائیں
پبلک سوڑمنگ پول کے ارد گرد وسیع علاقے پر سرسبز و شاداب علاقے ہوتے ہیں۔ دھوپ کا لطف لدنے کے لیے شوقین حضرات اپنی چادر یا گھاس پر بچانے کے لیے کوئی کمبل، چادر یا کپڑا بھی لا سکتے ہیں۔
سوئمنگ پول پر پکنک پارٹی
سوئمنگ پول میں فوٹو گرافی بھی ممنوع ہے۔ تالاب کے اندر کھانے پینے کا سامان لانے کی ممانعت بھی ہوتی ہے۔ اپنے کوڑا کرکٹ کو بھی کوڑا دان میں پھینک کر جائیں۔