جرمنی: بے گھر افراد کو سردی سے بچانے کے لیے ’سلیپنگ کیسپول‘
31 دسمبر 2019دنیا کے دیگر ممالک کی طرح جرمنی میں بھی بے گھر افراد سونے کے لیے جگہ کے حوالے سے پریشانی کا شکار رہتے ہیں خاص طور پر سردی کے موسم میں جب درجہ حرارت نقطہ انجماد سے بھی نیچے گِر جاتا ہے اور یہ صورتحال ان کی زندگی کے لیے بھی ایک خطرہ ہوتا ہے۔
جرمن ریاست باڈن ورٹمبرگ کے شہر اُلم کے حکام 'اُلم کیپسول‘ کے دو پروٹائپ کی آزمائش کریں گے۔ یہ ایک ایک چھوٹے سے کمرے کی مانند ہے جو بے گھر افرادکو سرد راتوں میں ایک محفوظ پناہ فراہم کرے گا۔ ان میں سے ایک کیسپول کو جانچ کے مرحلے کے لیے تیار کر لیا گیا ہے۔
یہ کیسپول ماہرین اور آرٹسٹ کے ایک گروپ نے تیار کیا ہے جن میں ڈیزائن انجینیئرز اور سافٹ ویئر ڈویلپرز بھی شامل ہیں جبکہ اس کے لیے مالی وسائل اُلم کی شہری انتطامیہ کی طرف سے فراہم کیے گئے ہیں۔ اس کیسپول کی تیاری میں لکڑی اور دھاتی شیٹس کا استعمال کیا گیا ہے۔
اس پراجیکٹ کے لیے قریب 35 ہزار یورو مختص کیے گئے ہیں جس میں پروٹوٹائپ کی تیاری سے لے کر ان کی سائنسی بنیادوں پر جانچ اور مشاہدات وغیرہ شامل ہیں۔
بے گھر افراد کو شدید سردی سے بچانے کے لیے تیار کیے جانے والے اس کیسپول کے پروٹائپس میں ایسے سینسرز نصب کیے جائیں گے جو یہ بتا سکیں گے کہ کوئی کیسپول کس وقت فارغ ہے یا کوئی اس میں موجود ہے۔ اس کے علاوہ اس میں تازہ ہوا کی فراہمی اور درجہ حرارت کو بھی کنٹرول کیا جائے گا۔
ا ب ا / ع ا