1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی: بے گھر افراد کو سردی سے بچانے کے لیے ’سلیپنگ کیسپول‘

31 دسمبر 2019

جرمن ریاست باڈن ورٹمبرگ کے شہر اُلم میں حکام ایک ایسے سلیپنگ باکس یا کیپسول کی جانچ کر رہے ہیں جو بے گھر افراد کو شدید سرد راتوں میں ایک محفوظ اور آرام دہ ٹھکانہ فراہم کرسکے گا۔

https://p.dw.com/p/3VX57
Ulmer Nest für Obdachlose
تصویر: picture-alliance/dpa/T. Weller

دنیا کے دیگر ممالک کی طرح جرمنی میں بھی بے گھر افراد سونے کے لیے جگہ کے حوالے سے پریشانی کا شکار رہتے ہیں خاص طور پر سردی کے موسم میں جب درجہ حرارت نقطہ انجماد سے بھی نیچے گِر جاتا ہے اور یہ صورتحال ان کی زندگی کے لیے بھی ایک خطرہ ہوتا ہے۔

جرمن ریاست باڈن ورٹمبرگ کے شہر اُلم کے حکام 'اُلم کیپسول‘ کے دو پروٹائپ کی آزمائش کریں گے۔ یہ ایک ایک چھوٹے سے کمرے کی مانند ہے جو بے گھر افرادکو سرد راتوں میں ایک محفوظ پناہ فراہم کرے گا۔ ان میں سے ایک کیسپول کو جانچ کے مرحلے کے لیے تیار کر لیا گیا ہے۔

Ulmer Nest für Obdachlose
تصویر: picture-alliance/dpa/T. Weller

یہ کیسپول ماہرین اور آرٹسٹ کے ایک گروپ نے تیار کیا ہے جن میں ڈیزائن انجینیئرز اور سافٹ ویئر ڈویلپرز بھی شامل ہیں جبکہ اس کے لیے مالی وسائل اُلم کی شہری انتطامیہ کی طرف سے فراہم کیے گئے ہیں۔ اس کیسپول کی تیاری میں لکڑی اور دھاتی شیٹس کا استعمال کیا گیا ہے۔

اس پراجیکٹ کے لیے قریب 35 ہزار یورو مختص کیے گئے ہیں جس میں پروٹوٹائپ کی تیاری سے لے کر ان کی سائنسی بنیادوں پر جانچ اور مشاہدات وغیرہ شامل ہیں۔

Ulmer Nest für Obdachlose
تصویر: picture-alliance/dpa/T. Weller

بے گھر افراد کو شدید سردی سے بچانے کے لیے تیار کیے جانے والے اس کیسپول کے پروٹائپس میں ایسے سینسرز نصب کیے جائیں گے جو یہ بتا سکیں گے کہ کوئی کیسپول کس وقت فارغ ہے یا کوئی اس میں موجود ہے۔ اس کے علاوہ اس میں تازہ ہوا کی فراہمی اور درجہ حرارت کو بھی کنٹرول کیا جائے گا۔

ا ب ا / ع ا