جرمنی: ٹرینیں اتنی لیٹ تو پہلے کبھی نہ تھیں
3 دسمبر 2023جرمن اخبار بلڈ ام زونٹاگ کے مطابق جرمن ریل آپریٹر ڈوئچے بان (ڈی بی) کی طویل فاصلے کی قریب نصف ٹرینیں نومبر میں تاخیر کا شکار ہوئیں، جو گزشتہ آٹھ برسوں کی خراب ترین صورت حال ہے۔
اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کمپنی کی تقریباﹰ نصف آئی سی ای اور آئی سی ٹرینوں کو نومبر کے مہینے میں تاخیر کا سامنا کرنا پڑا۔
اخبار نے ڈی بی کے ترجمان کے حوالے سے بتایا کہ نومبر میں آئی سی ای اور آئی سی کی 52 فیصد ٹرینیں وقت پر اپنی منزل پر پہنچیں جب کہ دیگر تاخیر کا شکار ہوئیں۔ ترجمان نے بتایا، ''اس کی وجہ یہ ہے کہ طویل فاصلے کی تقریباﹰ 75 فیصد ٹرینیں اپنے سفر کے دوران کم از کم ایک تعمیراتی منصوبے کی وجہ سے سست روی کا شکار ہوتی ہیں۔‘‘
اعداد و شمار میں چھ منٹ سے کم تاخیر والی ٹرینوں کو شامل نہیں کیا گیا، کیونکہ ڈوئچے بان نے ان ٹرینوں کو بروقت شمار کیا ہے۔
ڈی بی: مسافروں اور کمپنی کے لیے کارکردگی غیر تسلی بخش
وقت پر منزل تک پہنچنے والی ٹرینوں کی نومبر میں شرح 52 فیصد رہی جب کہ گزشتہ نومبر میں یہ شرح 61 فیصد تھی۔ اس برس جنوری میں یہ شرح 73.2 فیصد تھی جو سال کے وسط میں کم ہو کر 63.5 فیصد رہ گئی تھی اور نومبر میں تو اپنی کم ترین سطح پر پہنچ گئی۔
ٹرین کمپنی کے ترجمان کا کہنا تھا، ''وقت کی یہ پابندی ہمارے اپنے معیار کی عکاسی نہیں کرتی اور اس سروس کو بھی پورا نہیں کرتی جس کی ہمارے مسافر ہم سے توقع رکھتے ہیں۔‘‘
ڈی بی نے بلڈ کو مزید بتایا، ''تزئین و آرائش کے بہت سے نامکمل منصوبوں کی وجہ سے کمپنی کو اس سال کے دوران اپنے تعمیراتی کاموں کو کافی حد تک بڑھانا پڑا ہے۔ گزشتہ سال کے مقابلے میں نومبر میں 11 فیصد زیادہ تعمیراتی منصوبہ جات ہماری خدمات کو متاثر کر رہے ہیں۔‘‘
صورت حال مزید ابتر ہو سکتی ہے
جرمن حکومت اور ڈی بی نے ستمبر میں مشترکہ طور پر ایک بڑے ریل نیٹ ورک کو اپ گریڈ کرنے کا اعلان کیا تھا، جسے سن 2030 تک مکمل کیا جائے گا۔ لیکن اس کے ساتھ یہ بھی کہا گیا تھا کہ کام مکمل ہونے تک ٹرینوں کو مزید تاخیر کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
تعمیراتی منصوبوں کے سبب ٹرینوں کی تاخیر سے متعلق اس رپورٹ کے علاوہ رواں ہفتے شدید خراب موسم نے بھی ریل سروس کو شدید متاثر کیا ہے۔ جنوبی جرمنی، بالخصوص وفاقی جرمن ریاست باویریا میں شدید برفباری کے سبب ٹرینوں کی آمد و رفت معطل ہو چکی ہے۔
میونخ کا مرکزی ٹرین اسٹیشن ہفتے کے روز بند کر دیا گیا تھا اور شہر کے ارد گرد آئی سی اور آئی سی ای ٹرینیں روک دی گئی تھیں۔ ڈی بی کی ویب سائٹ پر ہفتے کی رات دیر گئے بتایا گیا تھا کہ کمپنی کو خدشہ ہے کہ میونخ میں کم از کم پیر کے روز تک ریلوے سروسز میں 'بڑے پیمانے پر تعطل‘ جاری رہے گا۔
ش ح/م م (اے ایف پی، ڈی پی اے)