جلال آباد پولیس ہیڈکوارٹر پر خودکش حملہ
26 مارچ 2013خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق آج صبح آٹھ خودکش حملہ آوروں کے ایک گروہ نے افغان صوبے ننگرہار کے دارالحکومت جلال آباد میں واقع پولیس ہیڈکوارٹرز کی عمارت پر حملہ کردیا ۔اس حملے کے دوران ایک خودکش حملہ آور نے اچانک کارروائی کرتے ہوئے دھماکہ خیز مواد سے بھری ہوئی ایک گاڑی کو پولیس ہیڈکوارٹرز کے داخلی راستے سے ٹکر کر تباہ کر دیا، جس کے بعد اس کے چھ ساتھی حملہ آور عمارت ایک اندر داخل ہوگئے ۔ عمارت کی حدود میں پہنچ کر دو مزید حملہ آوروں نے اپنے آپ کو دھماکے سے اڑا دیا جبکہ باقی چار حملہ آور سیکورٹی اہلکاروں کے ساتھ فائرفائرنگ کے تبادلے میں مارے گئے۔ مقابلے میں 5 پولیس اہلکار ہلاک جبکہ متعدد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
افغان صوبے ننگر ہار کی پولیس کے سربراہ محمد شریف امین کے مطابق بعض خود کش حملہ آور امریکی فوج کی وردیوں میں ملبوس تھے۔ جس دفتر پر حملہ کیا گیا وہ کوئک ری ایکشن فورس کا دفتر تھا۔ادھر طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اس حملہ کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے مزید حملے کرنے کی دھمکی دی ہے۔ یہ امر بھی اہم ہے کہ کابل کے دورے پر گئے امریکی وزیر خارجہ کے دورے کے دوسرے دن یہ خود کش حملہ کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ افغانستان میں گذشتہ گیارہ سال سے مسلح تصادم جاری ہے اور امریکہ اور نیٹو کے قریب ایک لاکھ فوجی افغانستان میں ہیں، جو آئندہ سال افغانستان کی سکیورٹی مقامی فوج کے حوالے کر کے وہاں سے جانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
یاد رہے کہ ایک روز قبل امریکی وزیرخارجہ جان کیری نے دارالحکومت کابل کا غیراعلانیہ دورہ کیا تھا۔ جہاں انہوں نے افغان صدر حامد کرزئی سے ملاقات کے علاوہ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے بھی خطاب کیا تھا۔ اس ملاقات میں افغانستان سے امریکی فوج کے انخلاء سمیت ملک میں قیام امن کے لیےطالبان سے مذاکرات کی ضرورت پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا ۔
zb/ah(AP)