جنسی زیادتی کے بعد قید کی سزا،افغان خاتون کے لیے معافی کا اعلان
3 دسمبر 2011کابل سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق اس اکیس سالہ خاتون کا نام گل ناز ہے۔ اسے پہلے یہ پیش کش بھی کی گئی تھی کہ اگر وہ اپنے اس رشتے دار سے شادی کر لے جس نے اس پر جنسی حملہ کیا تھا تو اسے جیل سے رہا کیا جا سکتا ہے۔
روئٹرز کے مطابق گل ناز نے بالاخر اس شرط کو مان لیا۔ گل ناز کے وکیل کی مطابق اس افغان خاتون کے لیے اب معافی کا جو اعلان کیا گیا ہے۔ اس کا انحصار اس بات پر نہیں ہے کہ آیا یہ خاتون وعدے کے مطابق اپنے اس رشتے دار سے شادی کرتی ہے کہ نہیں۔ گل ناز کی وکیل کمبرلی موٹلی نے بھی اس امر کی تصدیق کی ہے کہ یہ واضح نہیں ہے کہ آیا یہ خاتون اس شخص سے شادی کرے گی یا نہیں ۔ گل ناز کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے والا افغان شہری گل ناز کی ایک کزن کا شوہر ہےجو اس وقت اس جنسی زیادتی کے جرم میں سات سال قید کی سزا کا ٹ رہا ہے۔
گل ناز کے لیے معافی کا اعلان صدر حامد کر زئی کے دفتر کی طرف سے ایک بیان میں کیا گیا۔ ایسے الزامات کے تحت زیر حراست افراد کا اس طرح معاف کیا جانا قدامت پسند رجحان کے ملک افغانستان میں بہت کم نظر آتا ہے۔
افغانستان میں گل ناز کی ذات سے متعلق اس مقدمے کو بین الاقوامی سطح پر بہت شہرت حاصل ہو چکی ہے۔گل ناز نے اس موضوع پر بنائی جانے والی ایک دستاویزی فلم میں بھی اپنا کردار ادا کیا تھا۔ یہ فلم یورپی یونین کے کہنے پر یونین ہی کی مہیا کردہ رقوم سے تیار کی گئی تھی لیکن بعد میں یونین نے یہ فلم ریلیز نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
یورپی یونین کی ایک خاتون ترجمان نے گل ناز کی رہائی کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ تاہم گل ناز کے بارے میں یونین کی طرف سے تیار کردہ دستاویزی فلم کو ریلیز کرنے کے بارے میں ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ گل ناز کو پیش آنے والے حالات کی انسانی حقوق کی بہت سے تنظیموں نے شدید مذمت کی ہے۔
گل ناز کی وکیل کمبرلی موٹلی نے کہا ہے کہ وہ یہ پتہ چلانے کی کوشش کر رہی ہے کہ اگر گل ناز پر جنسی حملہ کرنے والا اس کا رشتے دار اس خاتون کے ساتھ شادی پر تیار ہو جائے تو کیا اسے بھی جیل سے رہا کر دیا جائے گا۔
رپورٹ: عصمت جبیں
ادارت: عابد حسین