دنیا کا سب سے ’پستہ قد انسان‘
23 فروری 2012بائیس انچ یا دو فٹ سے بھی کم قد کے اس نیپالی شخص چندر بہادر ڈانگی کا خیال ہے کہ وہ گینیز بُک آف ورلڈ ریکارڈز کی فہرست میں جلد شامل کر لیا جائے گا۔ گینیز ورلڈ ریکارڈز کے ادارے کے مطابق ان کے اہلکار اس اتوار کو کھٹمنڈو پہنچ رہے ہیں اور وہ پیمائش کر کے بہتّر سالہ نیپالی شخص کے دعوے کی حقیقت معلوم کر سکیں گے۔ ڈانگی کے قد کی پیمائش کا عمل دارالحکومت کھٹمنڈو میں مکمل کیا جائے گا۔
بہتر سالہ چندر بہادر ڈانگی اپنے گھر سے باہر شاذ و نادر ہی نکلتا ہے۔ وہ مغربی نیپالی پہاڑی علاقے کے ایک دور افتادہ گاؤں میں رہتا ہے۔ اس کے گاؤں کا نام ریم کھولی ہے۔ یہ گاؤں دارالحکومت سے 400 کلو میٹر کی دوری پر واقع ہے۔ وہ غیر شادی شدہ ہے اور اپنے بڑے بھائی کے ساتھ رہتا ہے۔ اس کے دیگر پانچ بھائی عمومی قد کے ہیں۔ اس کے خاندان کے افراد کو یہ معلوم نہیں کہ کس سن میں اس کا قد بڑھنا رُک گیا تھا۔ اس نے شروع میں پڑھنے کی کوشش کی لیکن وہ تعلیم حاصل کرنے سے قاصر رہا۔
ڈانگی زندگی میں بہت ہی کم دفعہ بیمار ہوا ہے۔ وہ زیادہ تر سبزیاں اور چاول بطور غذا کے استعمال کرتا ہے۔ گوشت انتہائی کم مقدار میں کبھی کبھار کھا لیتا ہے۔ اپنے قد کے حوالے سے ڈانگی کو حال ہی میں آ گہی حاصل ہو ئی ہے اور اسی وجہ سے وہ گزشتہ بدھ کو اپنے گاؤں سے دارالحکومت پہنچا۔ وہ پہلی بار اپنے گاؤں سے نکلا اور ایک طیارے میں بیٹھ کر کھٹمنڈو پہنچا۔
دارالحکومت کے ہوائی اڈے پر پہنچ کر ڈانگی نے اپنی مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ کھٹمنڈو کو پہلی بار دیکھ رہا ہے اور یہ اس کے لیے بہت ہی خوشی کی بات ہے۔ اس کے قد کے بارے میں ایک جنگل سے لکڑیاں کاٹنے والے کنٹریکٹر نے مقامی میڈیا کو بتایا۔ اسی نے ڈانگی کے قد کی پہلی بار پیمائش کی تھی۔ اس سے قبل ڈانگی کے خاندان والے بھی اس کے اصل قد کی پیمائش سے آگاہ نہیں تھے۔
گینیز ورلڈ ریکارڈز کے مطابق اس وقت دنیا کا سب سے کم قامت کا انسان فلپائن کا جونری بالاونگ (Junrey Balawing) ہے اور اس کا قد 23.5 انچ ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ گینیز بُک آف ورلڈ ریکارڈز میں کسی کا نام آنے کے بعد اسے ایک سرٹیفیکیٹ دیا جاتا ہے اور اس کے ساتھ نقد انعام نہیں دیا جاتا۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: ندیم گِل