زمبابوے: چھ سال بعد پہلی کرکٹ ٹیم پاکستانی دورے کے لیے تیار
9 اپریل 2015پی سی بی کے سربراہ شہر یار خان نے بتایا:’’زمبابوے نے حتمی طور پر بتا دیا ہے کہ ہاں، وہ پاکستان آنا چاہتے ہیں اور اگرچہ ابھی کچھ تفصیلات طے ہونا باقی ہیں لیکن وہ پانچ وَن ڈے میچ کھیلیں گے، تین لاہور میں اور دو کراچی میں، آئندہ مہینے۔‘‘
نیوز ایجنسی اے ایف پی نے لاہور سے اپنے ایک جائزے میں لکھا ہے کہ اس طرح زمبابوے کی صورت میں چھ سال کے طویل وقفے کے بعد پہلی مرتبہ ٹیسٹ میچ کھیلنے والی دَس بین الاقوامی ٹیموں میں سے کوئی ٹیم پاکستان کا دورہ کرے گی۔
دہشت گردوں نے مارچ سن 2009ء میں لاہور میں سری لنکا کی کرکٹ ٹیم کی بس کو اپنے ایک حملے کا نشانہ بنایا تھا، جس کے بعد سے غیر ملکی ٹیمیں پاکستان کا دورہ کرنے سے انکار کرتی رہی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان اب تک اپنے تمام ہوم میچز کی میزبانی متحدہ عرب امارات میں کرتا چلا آ رہا ہے۔
گزشتہ سال سے پاکستان کے شمال مغربی علاقوں میں طالبان کی شورش کے خلاف پاکستانی فوج کا آپریشن شروع ہونے کے بعد سے ملک میں سلامتی کی صورتِ حال میں بتدریج بہتری دیکھنے میں آئی ہے۔
سلامتی کی صورتِ حال میں نظر آنے والی اسی بہتری کو دیکھتے ہوئے بین الاقوامی ٹیموں کا اعتماد بحال ہونا شروع ہو گیا ہے اور اسی لیے افریقی ملک کینیا کی کرکٹ ٹیم بھی اس سال دسمبر میں پانچ میچوں کی ایک سیریز کے لیے پاکستان کا دورہ کرنے والی ہے۔
شہر یار خان نے یہ بھی بتایا کہ آسٹریلوی فوج کی ایک ٹیم راولپنڈی کا دورہ کرے گی اور پاکستان آرمی کے ساتھ ایک میچ کھیلے گی۔
آئر لینڈ کی کرکٹ ٹیم گزشتہ سال ستمبر میں پاکستان کا دورہ کرنے والی تھی تاہم کراچی ایئر پورٹ پر ہونے والے دہشت گردانہ حملے کے بعد اس ٹیم نے اپنا دورہ منسوخ کر دیا تھا۔ پی سی بی کے چیئرمین نے کہا کہ ممکن ہے کہ اب آئر لینڈ کی ٹیم بھی پاکستان کے دورے کے لیے تیار ہو جائے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نے کہا کہ ابھی بھی کچھ ممالک ایسے ہیں، جو سلامتی کی وجوہات ہی کی بناء پر اپنی ٹیمیں پاکستان بھیجنے سے ہچکچا رہے ہیں:’’بین الاقوامی کرکٹ کے دروازے ہمارے لیے کھلنے لگے ہیں لیکن بھارت جیسی چوٹی کی ٹیموں کے سکیورٹی کے تقاضے کافی زیادہ ہیں اور سرِدست وہ پاکستان نہیں آئیں گی۔‘‘