1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سلمان بٹ نے فکسنگ کی ترغیب دی تھی: محمد عامر

20 مارچ 2012

میچ فکسنگ اسکینڈل کے تحت سزا پانے والے پاکستان کے تیز بالر محمد عامر نے اپنے ایک تازہ انٹرویو میں کہا ہے کہ سلمان بٹ کی مشاورت اور ترغیب پر وہ اسپاٹ فکسنگ کے تیار ہوا تھا۔

https://p.dw.com/p/14Ne9
محمد عامرتصویر: AP

اسپاٹ فکسنگ مقدمے میں برطانیہ میں سزا مکمل کرنے والے پاکستانی تیز بالر محمد عامر نے انکشاف کیا ہے کہ ان کے ٹیم کے سابق ساتھی اور کپتان سلمان بٹ نے بُکی مظہر مجید سے ملوایا تھا۔ اسی طرح سلمان بٹ کی ترغیب پر ہی نو بال پھینکا تھا۔ تیز بالر محمد عامر نے یہ باتیں برطانوی ٹیلی وژن چینل سکائی اسپورٹس کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے کہیں۔ ان سے انٹرویو سابق برطانوی اوپننگ بیٹسمین اور کپتان مائیک اتھرٹن نے لیا تھا۔

Flash-Galerie Pakistan Sport Cricket Salman Butt
سلمان بٹتصویر: dapd

سکائی اسپورٹس کو انٹرویو دیتے ہوئے محمد عامر کا کہنا تھا کہ بُکی مظہر مجید خاصی ہلکی پھلکی اور پرمزاح طبیعت کا حامل شخص تھا اور اس کے ساتھ تعارف سلمان بٹ نے کروایا تھا۔ عامر کے مطابق بٹ نے اپنے ایک اور دوست سے بھی ملاقات کروائی تھی، جو دبئی میں میں کاروبار کرتا تھا۔ اس انٹرویو کے دوران عامر نے اسپاٹ فکسنگ سے قبل اور بعد کی صورت حال پر بھی بات کی۔ اس کے مطابق وہ اس مقدمے سے قبل اس کی شہرت اور شائقین کی محبت آسمان کی بلندیوں پر تھی لیکن اب سب کچھ زمین پر گر چکا ہے۔ اسے اپنے اسپاٹ فکسنگ کے فعل پر بہت شرمندگی ہے۔ اس فعل پر محمد عامر نے اپنے پاکستانی شائقین کے ساتھ ساتھ بیرون ملک رہنے والے مداحوں سے بھی معذرت کی۔

محمد عامر نے انٹرویو میں سلمان بٹ کے رویے پر اپنی خفگی کا اظہار بھی کیا۔ اس انٹرویو میں محمد عامر نے بتایا کہ اسے نو بال کروانے پر بکی مظہر مجید سے پندرہ سو پاؤنڈ ملے تھے۔ عامر نے بتایا کہ اس نے شروع میں یہ رقم قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا لیکن مظہر مجید کے اصرار پر اس نے رقم کو لیا ضرور لیکن کھول کر نہیں دیکھا۔ عامر نے اپنی بیوقوفی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ اس نے میچ فکسرز کے رویوں کو زیادہ سنجیدگی سے نہیں لیا تھا۔

Pakistan Cricket Mohammad Asif Korruption
محمد آصفتصویر: AP

محمد عامر نے مائیک اتھرٹن کو بتایا کہ وہ سلمان بٹ کی بطور ایک سینئر ساتھی کے عزت کرتا تھا اور اس کی طبیعت سے متاثر بھی تھا۔عامر کے مطابق اس نے میچ کے دوران کپتان سلمان بٹ کی ہدایت پر نو بال پھینکی تھی اور وہ ایسا کرتے ہوئے خوفزدہ بھی تھا۔ سزا یافتہ تیز بالر کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ اس بات سے بھی خوفزدہ تھا کہ اگر کپتان کی بات نہ مانی تو وہ اگلے میچ سے ڈراپ کر دیا جائے گا۔ محمد عامر کے خیال میں میچ فکسنگ اور اسپاٹ فکسنگ کے ہتھکنڈوں سے کھیل کو بدنام کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔

انیس سالہ محمد عامر کو انتہائی صلاحیتوں کا حامل تیز بالر خیال کیا جاتا ہے۔ عمران خان نے عامر کو اس کے اعداد و شمار کی روشنی میں وسیم اکرم سے بہتر بالر قرار دیا تھا۔ چودہ ٹیسٹ میچوں میں وہ اکاون کھلاڑیوں کو آؤٹ کرنے میں کامیاب رہا۔ اسپاٹ فکسنگ میں اس کے ساتھیوں محمد آصف اور سلمان بٹ کو بھی برطانوی عدالت سے سزائیں سنائی گئی تھیں، جو بالترتیب تیس اور بارہ مہینوں کی ہیں۔

رپورٹ: عابد حسین

ادارت: امتیاز احمد