سیپ بلاٹر فیفا کی صدارت سے مستعفی
2 جون 2015منگل دو جون کے روز زیورخ میں ایک غیرمتوقع پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سیپ بلاٹر نے کہا کہ وہ اپنے عہدے پر کسی اور شخص کے انتخاب کے لیے فیفا کی کانگریس طلب کر رہے ہیں۔
اس پریس کانفرنس میں ان کا کہنا تھا، ’’میں امیدوار نہیں ہوں گا۔ میں انتخابات سے آزاد ہوں۔ میں ایک ایسی پوزیشن پر ہوں گا، جہاں بڑی اصلاحات کے لیے توجہ مرکوز کروائی جا سکتی ہے۔ کئی برسوں سے میں فیفا میں اصلاحات کا مطالبہ کرتا آیا ہوں۔ مگر اس سلسلے میں اصلاحات بہت کم ہوئی ہیں۔‘‘
79 سالہ بلاٹر کی جانب سے یہ اعلان ان کے فٹ بال کی اس عالمی تنظیم کے پانچویں مرتبہ بطور صدر منتخب کیے جانے کے صرف چار روز بعد سامنے آیا ہے۔ پریس کانفرنس میں ان کا کہنا تھا، ’’فیفا کے مفادات مجھے عزیز ہیں۔ اس لیے میں نے یہ فیصلہ کیا ہے۔ میرے لیے زیادہ اہم فیفا کا ادارہ اور دنیا بھر میں کھیلا جانے والا فٹ بال کا کھیل ہے۔‘‘
انہوں نے پریس کانفرنس میں فیفا کی ایگزیکٹو کمیٹی سے کہا کہ وہ فوری طور پر غیرمعمولی کانگریس منعقد کرے، جو فیفا کے نئے صدر کا انتخاب عمل میں لائے۔
بتایا گیا ہے کہ فیفا کی غیرمعمولی کانگریس کا انعقاد دسمبر اور مارچ کے درمیان ممکن ہے۔
یہ بات اہم ہے کہ رشوت کے متعدد معاملات کی وجہ سے فٹ بال کی عالمی تنظیم فیفا کئی طرح کے اسکینڈلز کا شکار ہے۔ اس پر سب سے زیادہ تنقید اس بات پر کی جا رہی ہے کہ اس تنظیم کے متعدد ممبران نے رشوت لے کر سن 2022ء میں قطر کو عالمی کپ کی میزبانی دینے کی تجویز کے حق میں ووٹ دیا۔