’شامی وزیراعظم اپوزیشن سے جا ملے‘
6 اگست 2012پیر کے روز شام کے سرکاری ٹی وی چینل کی خبروں میں کہا جا رہا تھا کہ وزیراعظم ریاض حجاب کو برطرف کر دیا گیا ہے۔ بطور وزیر زراعت کام کرنے والے حجاب کو رواں برس جون میں وزارت عظمیٰ کا عہدہ سونپا گیا تھا۔
رواں برس مئی میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے بعد شام کے وزیراعظم بننے والے ریاض حجاب کو برطرف کرنے کے اعلان کو شامی حکام نے سیاسی اصلاحات کی جانب ایک مثبت قدم کہا گیا جب کہ شامی اپوزیشن نے اس اعلان کو مسترد کرتے ہوئے ’شرمناک‘ قرار دیا ہے۔
اس سے قبل شامی دارالحکومت دمشق میں سرکاری ٹی وی اور ریڈیو چینل کی عمارت کی تیسری منزل پر بم دھماکا ہوا۔ دھماکے کے بعد شامی وزیراطلاعات Omran al-Zoabi نے بتایا کہ اس واقعے کے بعد بھی سرکاری ٹی وی اور ریڈیو کی نشریات بدستور جاری رہیں گی۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعے کے نتیجے میں کوئی شخص ہلاک نہیں ہوا تاہم ٹی وی اور ریڈیو سے وابستہ چند ملازمین معمولی زخمی ہوئے۔ ان کا کہنا تھا کہ دھماکے کی وجہ سے عمارت کو بہت زیادہ نقصان پہنچا۔ اس دھماکے کے بعد ریڈیو اور ٹی وی چینل کی عمارت کا دورہ کرنے والے وزیر اطلاعات نے کہا، ’میں اس وقت اس عمارت کے اندر ہوں۔ یہاں ہر چیز معمول کے مطابق کام کر رہی ہے۔ ہمارے پاس اسٹوڈیوز اور آلات کی کمی نہیں۔‘
ادھر شامی اپوزیشن نے دعویٰ کیا ہے کہ پیر کے روز حکومتی فورسز نے شام کے وسطی علاقوں میں بشار الاسد کے 40 مخالفین کو قتل کر دیا۔ اپوزیشن کے مطابق اس اقدام کا مقصد شہریوں کو خوف زدہ کرنا ہے تاکہ وہ حکومت کی مخالفت سے باز رہیں۔
شامی اپوزیشن کی قومی کونسل کے مطابق مرکزی صوبے حما کے ایک علاقے حرب نفسا میں فوج اور ملیشیا کی جانب سے کی گئی اس کارروائی میں 120 افراد زخمی بھی ہوئے۔ واضح رہے کہ حما صوبے کے علاقے حرب نفسا کی مجموعی آبادی آٹھ ہزار نفوس پر مشتمل ہے۔ سیریئن نیشنل کونسل کے مطابق، ’فوج نے اس قصبے کو بمباری کا نشانہ بنایا جبکہ ٹینکوں اور بھاری ہتھیاروں کا استعمال تقریباً پانچ گھنٹوں تک جاری رکھا۔ اس کے بعد اس قصبے پر ہلہ بول دیا گیا۔‘
اپوزیشن کے مطابق، ’حکومتی بربریت اب اس حد تک پہنچ چکی ہے کہ فوج اور سکیورٹی سروسز کے اہلکاروں نے کارروائی کا نشانہ بننے والے دیہات سے جان بچا کر بھاگنے والے افراد کو بھی پکڑ پکڑ کر چاقوؤں اور براہ راست فائرنگ سے ہلاک کیا‘۔
اس سے قبل برطانیہ میں قائم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے یہ کہا تھا کہ ہفتے اور اتوار کے روز حرب نفسا کے علاقے میں مجموعی طور پر گیارہ افراد کو ہلاک کیا گیا، جن میں پانچ بچے بھی شامل تھے۔
at / aa (Reuters, AFP)