شمالی کوریا کی طرف سے مزید میزائل تجربے
3 مارچ 2014خبر رساں ادارے اے ایف پی نے جنوبی کوریا کی نیوز ایجنسی Yonhap کے حوالے سے بتایا ہے کہ پیونگ یانگ کی طرف سے بروز اتوار جزیرہ نما کوریا کے مشرقی ساحلی علاقوں سے دو ایسے میزائلوں کا تجربہ کیا گیا ہے، جو پانچ سو کلومیٹر تک مار کر سکنے کی اہلیت رکھتے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ جس لانچنگ پیڈ سے ان میزائلوں کا تجربہ کیا گیا ہے، اسی سے ابھی گزشتہ ہفتے ہی میں چار اسکڈ میزائلوں کا تجربہ بھی کیا گیا تھا۔
جنوبی کوریا کی وزرات دفاع کے مطابق ان میزائلوں کو معمولی سی تیاری کے بعد حملے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ ان میزائلوں میں اتنی صلاحیت ہے کہ یہ شمالی کوریا اور جاپان میں اہداف کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔
اس کیمونسٹ ریاست کی طرف سے میزائلوں کے یہ نئے تجربے ایسے وقت میں کیے گئے ہیں، جب ابھی چار روز قبل ہی امریکا اور جنوبی کوریا نے مشترکہ فوجی مشقوں کا آغاز کیا ہے۔ اس تازہ پیشرفت پر امریکا نے الزام عائد کیا ہے کہ شمالی کوریا کی طرف سے ایسے میزائل تجربے کرنا اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی خلاف ورزی ہے۔
جان شارٹ کی رہائی
پیر کے دن ہی پیونگ یانگ حکومت نے اعلان کیا ہے کہ گزشتہ ماہ گرفتار کیے جانے والے آسٹریلوی مشنری جان شارٹ کو رہا کر دیا جائے گا۔ 75 سالہ اس مسیحی مشنری کو مذہبی مواد تقسیم کرنے کے الزام میں دارالحکومت پیونگ یانگ سے حراست میں لیا گیا تھا۔ یہ امر اہم ہے کہ شمالی کوریا میں مذہبی سرگرمیوں پر پابندی عائد ہے اور ماضی میں بھی کئی مرتبہ مشنری کاموں کی وجہ سے متعدد لوگوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
مقامی نیوز ایجنسی KCNA کے مطابق شارٹ نے اعتراف جرم کرتے ہوئے معافی مانگ لی ہے اور عمر رسیدہ ہونے کی وجہ سے اسے آزاد کیا جا رہا ہے۔ اس بیان کے مطابق جان شارٹ نے اگست 2012 میں اپنے گزشتہ دورے کے دوران دارالحکومت کے ایک انڈر گراؤنڈ ٹرین اسٹیشن پر مذہبی مواد تقسیم کیا تھا۔
آسٹریلوی جان شارٹ ہانگ کانگ میں سکونت پذیر ہیں۔ گزشتہ ہفتے ہی کنبرا حکومت نے کہا تھا کہ اسے معلوم نہیں ہے کہ شارٹ کو کس جرم کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ آسٹریلیا اور شمالی کوریا کے مابین سفارتی تعلقات نہیں ہیں اور پیونگ یانگ میں سویڈن کا سفارتخانہ ان دونوں ممالک کے مابین سفارتی تعلقات کی نگرانی کرتا ہے۔